رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر سے تقریباً 245 غیر قانونی تارکین وطن کو طورخم کے راستے ملک بدر کیا جانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے مظفرآباد اور کوٹلی کے علاقوں سے مرد، خواتین اور بچوں پر مشتمل 24 افراد کا پہلا قافلہ خیبر پختونخوا پہنچا۔
ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ جموں کشمیر سے طورخم کے راستے یہ پہلی وطن واپسی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور پاکستانی زیر قبضہ گلگت بلتستان سے طورخم کے راستے غیر قانونی تارکین وطن کی منتقلی ایک دن کے لیے روک دی گئی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ چھوٹے جرائم میں قید 15 غیر دستاویزی افغان قیدیوں کو بھی افغانستان بھیج دیا گیا، بدھ کو واپس بھیجے گئے 17 غیر ملکیوں سمیت مجموعی طور پر 288 تارکین وطن کو پنجاب سے طورخم کے راستے ڈی پورٹ کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ بدھ کے روز 4ہزار 119 غیر قانونی تارکین وطن کو افغانستان واپس بھیجا گیا جن میں جن میں ایک ہزار236 مرد، ایک ہزار184 خواتین، ایک ہزار 650 بچے اور 49 قیدی شامل تھے۔
اس کے ساتھ ہی ستمبر کے وسط تک وطن واپس جانے والوں کی کل تعداد ایک لاکھ 93 ہزار 378 ہوگئی جن میں 54ہزار 599 مرد، 42ہزار 164 خواتین اور 9ہزار 615 بچے شامل ہیں۔
وطن واپسی میں اضافہ اس وقت ہوا جب کہ حکومت نے غیر قانونی طور پر رہ رہنے والے 17 لاکھ افغان شہریوں کو حکم دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں یا پھر نتائج کا سامنا کریں۔