ذرائع کے مطابق پاکستانی زیر قبضہ گلگت بلتستان میں سپاہِ صحابہ پھر سرگرم
مقبوضہ گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے سینکڑوں کارکنان نے ایک ریلی نکالی اور توہین رسالت قانون کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے چلاس میں کالعدم تنظیم سپاہِ صحابہ کے حامی اور کارکن کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ چلاس، کوہستان اور لولوسر کے علاقوں میں اسماعیلی اور شیعوں کو کئی مرتبہ باقاعدہ شناختی کارڈ چیک کر کے بسوں سے اتارا گیا اور قتل کیا گیا۔ آج تک ان دہشتگردوں کے خلاف کوئی پراثر قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
راستے میں ہونے والے قتل و غارتگری کے واقعات میں انہیں مذہبی انتہا پسندوں اور کالعدم تنظیموں کے دہشتگروں کا ہاتھ ہے جن کے آگے حکومت بے بس ہے۔
ایک مرتبہ پھر سے مذہبی انتشار پھیلانے والے عوامل کی شروعات ہوچکی ہے جو کسی بھی سانحے کا سبب بن سکتی ہے۔ حکومت گلگت بلتستان میں اتنی سکت نہیں ہے کہ وہ ایسے کالعدم تنظیم کے افراد کو نکیل ڈال سکے۔