یاد رہے کہ نام نہاد آزاد کشمیر حکومت نے یہ اقدام عوامی تحریک کی قیادت کے 11 مئی کو مظفر آباد کی جانب مارچ کے اعلان کے بعد لیا ہے۔
پاکستانی وزارت داخلہ سے رینجرز اور ایف سی کی مدد کا مطالبہ کیاگیا ہے، جو کہ عوامی تحریک کو دبانے کی کوشش ہے جو ایک تاریخی غلطی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ عوامی حلقے اس فیصلے کو مسترد کرتے نظر آتے ہیں اور علاقے کو کشت وخون میں دھکیلنے کی سازش قرار دے رہے ہیں۔
احتجاجی تحریک آزاد کشمیر کی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے جسے مکمل عوامی حمایت حاصل ہے ایسے میں نام نہاد آزاد کشمیر حکومت کا حکومت پاکستان سے رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کا مطالبہ عوام دشمنی پر مبنی فیصلہ ہے جس کا نتیجہ خطرنات نکل سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان طاقت کے استعمال سے باز رہے، ریاستی جبر بڑے نقصان کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔