بنگالی عوام کی کریمہ بلوچ کے شہادت پراحتجاج مظلوم قوم کی آواز ہے،اختر ندیم، رحیم بلوچ

0
201

مقبوضہ بلوچستان کی عظیم لیڈر بانک کریمہ بلوچ کی کینڈا میں پاکستانی خفیہ اداروں قتل بعد جہاں بلوچستان میں احتجاج،مظاہروں،ریلی کا سلسلہ جاری ہے،وہیں بنگلہ دیش میں بھی احتجاج کیا گیا۔اس حوالے بلوچ آزادی پسند رہنماؤں رحیم بلوچ ایڈووکیٹ اور اختر ندیم بلوچ نے بنگالی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پر اپنے پیغامات میں کہا ہے۔

رحیم بلوچ ایڈووکیٹ جو ایک دانشور ہونے کے ساتھ بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے سابق سیکریٹری جنرل،بی ایس او کے چیئرمین رھ چکے ہیں اپنے ٹیوٹس میں لکھا ہے۔

شہید محترمہ کریمہ بلوچ کی قتل کے خلاف بنگلہ دیش کی دارالحکومت ڈھاکہ میں بنگلہ دیش مکتی جْدھا منچا کی طرف سے منعقدہ ایک احتجاجی مظاہرے کی لنک کو ٹوئیٹ کرتے ہوئے رحیم بلوچ ایڈوکیٹ نے اپنے ٹوئیٹس کی تھریڈ کے دوسری ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ
“پاکستان کے ہاتھوں کریمہ بلوچ کی قتل اور بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے پر بنگلہ دیش مکتی جْدھا منچا کا شکریہ۔ اس نے مزید لکھا ہے کہ بنگالی عوام زیادہ بہتر جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج کتنا وحشی اور بے رحم ہے آگے لکھا ہے کہ بلوچ قوم کو اپنے بھائی جیسے بنگالی عوام اور حکومت کے مدد کی زیادہ ضرورت ہے

اپنے تیسری ٹوئیٹ میں رحیم بلوچ نے لکھا ہے کہ“ مجھے امید ہے کہ بنگلہ دیش عالمی فورمز پر بلوچ قوم کی آواز بن جائیگی۔”مزید لکھا ہیکہ“ حقوق انسانی کے چند سرگرم کارکنوں کو چھوڑ کر، پنجابی سیاسی اور مذہبی قوتیں بلوچ نسل کشی کے عمل میں پاکستانی فوج کی اسی طرح حمایت کر رہی ہیں جس طرح 1971 میں بنگالی عوام کی نسل کشی پر کیا تھا۔

بلوچ آزادی پسند رہنما اختر ندیم بلوچ نے اپنے ٹیوٹس میں لکھا ہے۔

بنگلہ دیش میں کریمہ بلوچ کے قتل پر احتجاج ان کی ہمدردی اور انسانیت کو ظاہر کرتا ہے۔ بنگالی نوجوان انقلاب کی پیداوار ہیں اور وہ ہمارے درد کو محسوس کرسکتے ہیں کیونکہ بنگالی پہلے ہی اس کرب سے گزرے ہیں جس سے بلوچ قوم اب گزر رہی ہے۔

ہم بنگالی بھائیوں سمیت دنیا کی تمام قوموں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان قوتوں کے جانب سے برپا ہونے والی بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں گے، جو توسیع پسندی کی ہوس میں مبتلا ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں