روس نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی کے خلاف پابندی کے منصوبے کی منظوری پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اُسے امریکی قوانین کی حقیقت کی منہ بولتی مثال قرار دیا۔
رشیا ٹوڈے خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووآ نے ٹیلیگرام پر جاری اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ امریکی ایوان نمائندگان نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف اس عدالت کے اقدامات کی وجہ سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کے بل کی منظوری دے دی۔
انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف اسرائیل حکومت کی حمایت کے تناظر میں منظور ہونے والے اس بل کو امریکی قوانین کی حقیقت کی منہ بولتی مثال قرار دیا۔قابل ذکر ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں مقامی وقت کے مطابق منگل کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں کے خلاف پابندیوں کی منظوری دی گئی جس کے حق میں دو سو سینتالیس ووٹ جبکہ مخالفت میں ایک سو پچپن ووٹ پڑے اور ایوان نمائندگان کے اس اجلاس میں موجود تقریباً تمام ریپبلکنز نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور بعض ڈیموکریٹس بھی اس کی منظوری میں شامل ہوئے۔
اگر یہ قرارداد امریکی کانگریس سے مکمل طور پر منظور ہو کر قانون میں تبدیل ہو جاتی ہے، تو یہ امریکی صدر کو اس بات کا پابند بنا دے گی کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ان اہلکاروں پر پابندیاں عائد کریں جو امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے حمایتی کسی بھی شخص کی تفتیش، گرفتاری، حراست یا اس کے خلاف مقدمہ چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔