دارالحکومت نئی دہلی میں رواں ہفتے ہونے والی اچانک شدید بارشوں کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے جن میں سے چار شہری انڈر پاس میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔
رواں ماہ کے اوائل میں بدترین گرمی کا سامنا کرنے والے نئی دہلی میں 28 جون سے شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا۔
بارش کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نئی دہلی میں ایک ہی دن میں ہونے والی بارش پورے مہینے میں شہر میں ہونے والی اوسط بارش سے زیادہ تھی۔
موسلا دھار بارش کی وجہ سے دہلی کے مرکزی ہوائی اڈے کے تین ٹرمینلز میں سے ایک کی چھت گر گئی، فلائٹ آپریشن ٹھپ ہو کر رہ گئے، انڈر پاسز میں ڈوب گئے اور شہر کے کچھ حصوں میں بڑے پیمانے پر ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ بجلی اور پانی کی بندش کی شکایات بھی عام رہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ پلیٹ فارم فلائٹ آویئر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئی دہلی کے مرکزی ہوائی اڈے سے تقریباً 60 پروازیں منسوخ کی گئیں۔
ہوائی اڈے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اتوار کو فلائٹ آپریشنز معمول پر آ گئے اور جس ٹرمینل کی چھت گر گئی تھی، وہاں کی فلائٹ کو دیگر دو ٹرمینل کی جانب موڑ دیا گیا البتہ ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا امکان موجود ہے مزید فلائٹس منسوخ ہو سکتی ہیں۔
دہلی ہوائی اڈہ ملک کے سب سے بڑے اور مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔
اس وقت بند ٹرمینل 1 کو عموماً نسبتاً سستی پرازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور فی الحال یہ ٹرمینل سالانہ 4 کروڑ مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔