ایک معمر خاتون نے سرجری کے لیے بچائی گئی رقم سے بجلی کا بل ادا کرنے کے بعد خودکشی کے لیے نالے میں چھلانگ لگا دی۔
ذرائع کے مطابق کھیالی کے علاقے کی رہائشی 65 سالہ رضیہ سعید طویل عرصے سے ہرنیا کے مرض میں مبتلا تھیں اور ڈاکٹروں نے انہیں آپریشن کا مشورہ دیا تھا۔ وہ علاج کے لیے پیسے بچا رہی تھی۔
تاہم، جب اس کا بجلی کا بل 10,000 روپے سے تجاوز کر گیا تو اس نے اپنے علاج کے لیے رقم استعمال کرنے کے بجائے اپنی بچت سے ادا کی۔
خاتون ادویات خریدنے کے بہانے گھر سے نکلی لیکن کھیالی سیوریج کے نالے میں کود گئی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں خاتون کو نالے میں چھلانگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا جب کہ اس کی بیٹی نے اسے بچانے کی ناکام کوشش کی۔
بزرگ خاتون تین بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں تھی۔ اس کے دو بیٹے والدین کے ساتھ رہتے تھے۔ ان میں سے ایک، عثمان، خاندان کی کفالت کے لیے دال اور چاول بیچتا ہے۔
عثمان نے بتایا کہ ان کا بجلی کا بل پہلے تقریباً 1,000 سے 1,300 روپے ہوتا تھا، جو وہ ہر دو ماہ بعد ادا کرتے تھے، جس کی وجہ سے واجبات میں اضافہ ہوتا تھا۔
تاہم، اس ماہ کا بل 10,500 روپے کا تھا، جو خاندان کے وسائل سے باہر تھا۔
اس لیے ماں کی دوائیوں اور سرجری کے لیے رکھی گئی رقم بل کی ادائیگی کے لیے خرچ کی گئی۔