بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ نے پیر کو کہا کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت دوبارہ شروع کرے گا، جس سے یمن میں مملکت کی خونریز کارروائیوں کی وجہ سے برسوں سے جاری تعطل کا خاتمہ ہو گا۔
غزہ کی جنگ اپنے 10ویں مہینے میں داخل ہونے پر سعودی عرب کو ایک بار پھر امریکہ کے لیے ایک اہم کھلاڑی کے طور پر دیکھا گیا، محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ “مناسب کانگریس کی اطلاع اور مشاورت کے ساتھ باقاعدہ ترتیب میں” ہتھیاروں کی فروخت پر واپس آئے گا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “سعودی عرب امریکہ کا قریبی اسٹریٹجک پارٹنر رہا ہے، اور ہم اس شراکت داری کو بڑھانے کے منتظر ہیں۔”
صدر جو بائیڈن نے 2021 میں عہدہ سنبھالتے ہوئے سعودی عرب کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کا وعدہ کیا جو انسانی حقوق پر زور دیتا ہے اور فوری طور پر اعلان کیا کہ انتظامیہ صرف دیرینہ امریکی ساتھی کو “دفاعی” ہتھیار بھیجے گی۔