قرآن میں جابر حکمران کے خلاف آواز بلند کرنے اور جان سے جہاد کرنے کا حکم دیا گیا ہے، علی امین گنڈا پور

0
11

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ظرف کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور اگر پالیسی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کی ہے تو سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہم بھی کر سکتے ہیں، میں افغانستان سے بطور وزیر صوبہ بات کروں گا اور ان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت سے مسئلہ حل کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قرآن میں جابر حکمران کے خلاف آواز بلند کرنے اور جاں سے جہاد کرنے کا حکم دیا گیا ہے، میں کسی کو اکسا نہیں رہا بلکہ یہ حکم قرآن میں دیا گیا ہے، میں لوگوں کو یہ بات بتاؤں گا اور اس پر عمل بھی کروں گا، اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ناراض ہو جاتا ہے کہ آپ ہمارا نام نہ لیں، کیا میں آپ سے جھوٹ بولوں، آپ کی چاپلوسی کروں، کیا میں منافق بنا جاؤں، کیا آپ کو نہ بتاؤں کہ آپ کے اقدامات سے نفرت پھیل رہی ہے، کیا نہ بتاؤں کہ آپ کو عمل کررہے ہیں وہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، میں آپ کا غلام نہیں ہوں، میں آزاد ہوں، نہ کوئی میری آزادی چھین سکتا ہے نہ میری زبان بند کر سکتا ہے البتہ اگر مجھ میں غلطی ہے تو میں اصلاح کے لیے تیار ہوں لیکن نہ میں چاپلوس ہوں نہ کسی کا چمچہ ہوں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دو پاکستان نہیں چل سکتے، دو قانون اور نظام نہیں چل سکتے، اس پر ہمیں اسٹینڈ لینا پڑے گا، آج میرا لیڈر جس کیس پر اندر ہے اس توشہ خانہ کے اندر وہ غیرقانونی طور پر جیل کاٹ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کے ظرف کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے کیونکہ جس دن ہم اپنی طاقت کو یہ سمجھ کر کسی پر آزمائیں گے کہ وہ کمزور ہے تو فرعون نے ہر پیدا ہونے والے بچے کو مار دیا تھا لیکن آخر میں انجام کیا ہوا، اپنے ہی گھر میں موسیٰ آ گیا، ہمیں موسیٰ بننا پڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ میں کہہ رہا ہوں کہ افغانستان کے پاس مجھے وفد بھیجنے دو، افغانستان ہمارے پڑوسی ہیں، ہم ایک زبان بولتے ہیں اور ہماری 1200 کلومیٹر سے زیادہ طویل سرحد ہے، مجھے ان سے بات کرنے دو کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے کیونکہ خون میرا بہہ رہا ہے لیکن ان کو پرواہ ہی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خود افغانستان سے بات کروں گا، میں بطور وزیر صوبہ بات کروں گا، وفد بھیج کر ملاقات کروں گا، ان کے ساتھ بیٹھ بات کروں گا اور مسئلہ حل کروں گا، میں یہ جانیں بچاؤں گا کیونکہ یہ مجھ پر فرض ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں