بدقسمتی سے ہر سال ہمیں اپنے ملک کےخلاف پاکستان کے گمراہ کن بیانات سننے پڑتے ہیں
دنیا پاکستان کے پروپیگنڈے کو پوری طرح سمجھتی ہے/ اقوام متحدہ میں بھارتی سفیر کا خطاب
سرینگر//کشمیری خواتین سے متعلق اقوام متحدہ اجلاس میں بیان پر پاکستان کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے بھارت نے کہا کہ خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے پر ہندوستان کا ریکارڈ بے عیب ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ہر سال ہمیں اپنے ملک کے خلاف پاکستان کے گمراہ کن بیانات سننے پڑتے ہیں، خاص طور پر جموں و کشمیر پریہ پڑوسی ملک دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سی این آئی کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں ”کشمیری خواتین “ کا مسئلہ اٹھانے کے بعد پاکستان کو ہندوستان کی جانب سے سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت نے پاکستان پر دھوکہ دہی اور دنیا کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ سال 1971 کے آپریشن سرچ لائٹ کو یاد کرتے ہوئے بھارت نے کہا کہ پاکستانی فوج نے لاکھوں خواتین کے خلاف اجتماعی عصمت دری اور نسل کشی کی ہے۔یو این ایس سی میں خواتین، امن اور سلامتی پر کھلی بحث کے دوران ہندوستان کا بیان دیتے ہوئے، اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سفیر پی ہریش نے کہا”بدقسمتی سے ہر سال ہمیں اپنے ملک کے خلاف پاکستان کے گمراہ کن بیانات سننے پڑتے ہیں، خاص طور پر جموں و کشمیر پریہ پڑوسی ملک دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے“۔انہوں نے کہا کہ سال 1971، جہاں اس کی فوج نے 40ہزار سے زیادہ خواتین کی اجتماعی عصمت دری اور نسل کشی کی مہم کی منظوری دی، دنیا پاکستان کے پروپیگنڈے کو پوری طرح سمجھتی ہے۔سفیر ہریش کے سخت تبصرے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی رکن صائمہ سلیم کے تبصرے کے جواب میں سامنے آئے ہیں، جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ کشمیری خواتین کئی دہائیوں سے مصائب کا شکار ہیں، انہیں جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے اور برسوں سے جنسی تشدد برداشت کیا گیا ہے۔پاکستان کی منافقت کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ، سفیر ہریش نے خواتین کو بااختیار بنانے اور اقوام متحدہ میں ہندوستانی خواتین کی شراکت پر ہندوستان کے ریکارڈ کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا”خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے پر ہندوستان کا ریکارڈ بے عیب ہے۔ ہندوستان نے امن دستوں میں خواتین کو فروغ دینے میں قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستانی پولیس سروس کی پہلی افسر ڈاکٹر کرن بیدی نے ایک مثال قائم کی جب وہ 2003 میں پہلی خاتون پولیس مشیر اور اقوام متحدہ کے پولیس ڈویڑن کی سربراہ کے طور پر تعینات ہوئیں“۔اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سفیر ہریش کی تقریر کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا، جس میں کہا گیا”سفیر ہریش نے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کا حوالہ دیتے ہوئے، خواتین امن فوجیوں کو امن کی سفیرقرار دیا اور اقوام متحدہ میں ہندوستان کی امیر اور سرکردہ خدمات کو اجاگر کیا جس میں ہندوستان کی امن کی خدمات کی پیشکش کی گئی ہے۔