اکستانی مقبوضہ جموں کشمير کے علاقے ہجيرہ ميں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اور آٹے پر سبسڈی کی بحالی کے لیے ’عوامی ایکشن کمیٹی کشمیر‘کی کال پر ’گھمیر ریوولوشنری یوتھ موومنٹ‘ کے زیر اہتمام دو روز قبل کیے گئے احتجاج کے نتیجے میں تنظیم کے ذمہ داران پر ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔
جمعہ کو عوامی ایکشن کمیٹی کشمیر کی کال پر گھمیر ریوولوشنری یوتھ موومنٹ کے زير اہتمام ہجيرہ کے علاقے گھمير ميں مشين موڑ پر مظاہرين نے دھرنا دے کر پر امن احتجاج کیا اور اس طرح کا احتجاج عوامی ایکشن کمیٹی کشمیر کی کال پر آزادکشمير کے مختلف شہروں اور علاقوں ميں کيا گيا۔
گھمیر کا علاقہ ہجیرہ اور عباسپور کے درمیان آتا ہے انتظامیہ کا ايف آئی آر ميں مؤقف ہے کہ احتجاج کی وجہ سے ٹریفک بند رہی اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔
احتجاج کرنے پر گھمیر ریوولوشنری یوتھ موومنٹ کے ذمہ داران ياسر ارشاد، مجيد بسمل، چوہدری کامران، ارسلان شانی، ياسر رزاق ، فيضان اور ديگر نامعلوم افراد کے خلاف ايف آئ آر درج کر لی گئی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے ترجمان کی طرف سے مظاہرین پر درج ہونے والی ایف آئی آر کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اگر ایف آئی آر ختم نہ کی گئی تو کشمیر بھر میں احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی ۔
ياد رہے عوامی ايکشن کميٹيز کے زير اہتمام پاکستانی کشمير ميں گزشتہ کافی عرصے سے آٹے کی قيمتوں ميں اضافے کے خلاف اور آٹے پر سبسڈی کی بحالی کے لیے عوام سراپا احتجاج ہيں اور اس ضمن ميں مختلف جگہوں پر مظاہرين سے حکومتی نمائندوں کی بات چيت بھی جاری رہی۔ ان مظاہروں ميں پونچھ ڈويژن ميں کئ ماہ سے تيزی ديکھنے ميں آ رہی ہے اور عوام اس سلسلے ميں غم و غصے کی کيفيت ميں دکھائی ديتے ہيں۔
پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں عوامی مظاہروں پر پولیس تشدد اور طاقت کا بیجا استعمال معمول بن چکا ہے