مقبوضہ بلوچستان:تربت فورسز ہاتھوں نوجوان لاپتہ، بولان پاکستانی فوجی آپریشن جاری

0
57

مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز پر بلوچ فریڈم فائٹرز کے حملوں کے بعد پاکستانی فوج کا زمینی و فضائی آپریشن مختلف علاقوں میں جاری ہے، جبکہ ضلع کیچ سے فورسز نے ایک نوجوان کو اغوا کر لیا ہے۔

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں دھماکے کے وقت زخمی نوجوان کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔حراست بعد لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت گلاب ولد کریم بخش کے نام سے ہوئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان 31 مئی کو تربت میں پاکستانی فورسز پر ہونے والے دھماکے میں زخمی ہوا تھا جس کو زخمی حالت میں فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیا جس کے بعد اس کے حوالے سے خاندان کو کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔

مقبوضہ بلوچستان کے علاقے بولان میں آج تیسرے روز بھی پاکستان فوج کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔ فوجی آپریشن مارواڑ سے متصل علاقوں سمیت شاہرگ اور گردنواح میں کی جارہی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پاکستان فوج آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کو استعمال میں لارہی ہے۔ گذشتہ دنوں مارواڑ اور گردنواح میں جیٹ طیاروں نے مختلف مقامات پر بمباری کی۔ فوجی آپریشن کے دوران تاحال کسی قسم کی گرفتاری یا جانی نقصانات کے حوالے سے معلومات تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔

دوسری جانب باوثوق ذرائع نے بتایا کہ مارواڑ حملے میں فورسز کے 25 اہلکار مارے گئے ہیں۔ جن میں صوبیدار اور نائب صوبیدار بھی شامل ہیں۔

یہ حملہ پیر کی شام کو کوئٹہ کے مشرق میں تقریباً 70 کلومیٹر دور مارواڑ کے قریب پیر اسماعیل زیارت کے مقام پر فرنٹیئر کور بلوچستان غازہ بند سکاؤٹس 129 ونگ کی اویس چیک پوسٹ پر کیا گیا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں