افغانستان کے خود مختار انسانی حقوق کے کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ ماہ ملک پر طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد سے غیر فعال ہے۔
افغانستان کے انسانی حقوق کے کمیشن نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں ان کی دفتری عمارتوں کے ساتھ ساتھ ادارے کی گاڑیوں اور کمپیوٹرز بھی طالبان نے اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔
بیان میں کمیشن نے کہا ہے کہ وہ طالبان کی جانب سے ادارے کی خواتین ملازمین کو کام کرنے کی اجازت نہ دیے جانے کے بارے میں فکرمند ہیں۔
کمیشن نے طالبان پر سماجی کارکنوں پر حملوں اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے۔
طالبان کی جانب سے تاحال ملک کے خودمختار انسانی حقوق کے کمیشن کے اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔