مقبوضہ بلوچستان یونیورسٹی کے لاپتہ طلبا کی برآمدگی کیلئے اشتہارجاری کردیا،جبکہ احتجاج کا سلسلہ جاری

0
50

محکمہ پولیس مقبوضہ بلوچستان نے بلوچستان یونیورسٹی سے لاپتہ طلبا کے بارے میں اطلاع کے حوالے سے اشتہارجاری کردیاجس میں دونوں مغویوں کی برآمدگی میں تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔بلوچستان یونیورسٹی سے لاپتہ طلبا فصیح اللہ شاہ اور سہیل احمد کے حوالے سے اشتہار ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی جانب سے جاری کیاگیاہے۔

ایس ایس پی کے مطابق نامعلوم ملزم/ملزمان تین نومبرکودونوں اشخاص کویونیورسٹی کے بوائر ہاسٹل سے اغواء کرکے لے گئے تھے۔ دونوں طلباء کے اغواء کے حوالے سے نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ تھانہ سی پی سی میں درج ہواتھا۔

ایس ایس پی کی جانب سے جاری اشتہارمیں دونوں مغویوں کی برآمدگی میں تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔

واضع رہے کہ سب کو معلوم ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی سیمذکورہ طالب علموں کو پاکستانی سیکورٹی و خفیہ اداروں نے حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا ہے اور ب طلباتنظیموں کی جانب سے ان کی بازیابی کی تحریک زور پکڑ گئی تو پریشان حال سیکورٹی ایجنسیوں نے پولیس کو لاپتہ طلبا کی کے حوالے سے اشتہار جاری کروایا تاکہ طلبا کی جاری تحریک کی شدت کو کم کیا جاسکے۔

ادھر مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالب علموں کے جبری اغواء کیخلاف تربت کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

تمام طلبائاور طالبات سے گزارش ہے وہ بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالب علموں کے اغوا پر کل کالج اور یونیورسٹی میں نہ آئے اور اظہار یکجہتی کرے اور اپنے قوم دوستی کا ثبوت دیں۔

کل یونیورسٹی آف تربت، لا کالج، عطاء شاد ڈگری کالج کالج، مکران میڈیکل کالج سمیت تمام تعلیمی ادارے بند ہونگے اور یونیورسٹی انتظامیہ سمیت تمام کالجز کے انتظامیہ تعاون کرے بصورت دیگر کوئی بھی ناخوشگوار حالات کے ذمہ دار یونیورسٹی اورکالجز کے انتظامیہ ہو نگے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں