بلوچستان کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والے مسلح تنظیمیں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)بلوچ ری پبلکن آرمی (بی آر اے)اور یونائیٹڈ بلوچ آرمی(یوبی اے) نے اپنے عسکری کارروائیوں کے 2021کی سالانہ رپورٹس جاری کردی ہیں۔
بی ایل اے، بی آر اے اوریوبی اے کے جاری کردہ رپورٹوں کے مطابق انہوں نے گذشتہ سال مختلف کارروائیوں میں پاکستانی فوج کے 243اہلکار ہلاک کئے۔
بی ایل اے
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)نے سال 2021 میں پاکستانی فورسز، سرکاری حمایت گروہ اور پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں اور پراجیکٹس پر حملوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے جو اکتیس صفحات پر مشتمل ہے اور ہکّل پبلیکیشنز کی جانب سے“محاذ سے آخری فتح تک”کے ٹائٹل کیساتھ شائع کی گئی ہے۔
بی ایل اے میڈیا چینل“ہکّل”کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق 2021 میں بلوچستان بھر میں کئے گئے 88 حملوں میں 135 فوجی اہلکار اور 23 مقامی ایجنٹ ہلاک اور 67 زخمی ہوئے ہیں۔
جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس 59 بم دھماکے کئے گئے جبکہ تین فوجی کیمپس اور چوکیوں پہ بھی قبضہ کیا گیا ہے جبکہ سال بھر میں فورسز پر حملوں میں 24 فوجی گاڑیاں تباہ کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس ایک فدائی حملہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا، گوادر میں ہونے والے خودکش حملے اور بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے حوالے سے خصوصی ضمیمہ شامل کیا گیا ہے جبکہ رپورٹ میں بتایا کہ بی ایل اے کے 17 تنظیمی ساتھی شہید ہوئیں۔
بی ایل اے کے رپورٹ کے مطابق ان کے فدائی حملوں کے لیے انہیں بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل یف)اور بلوچ ری پبلیکن آرمی (بی آر اے)کی بھی معاونت اور مدد حاصل رہی ہے۔
بی آر اے
اسی طرح بلوچ ری پبلیکن آرمی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق انھوں نے پاکستانی فوج کی گاڑیوں پر 6 آئی ای ڈی اور 3 گرنیڈ حملے کیے۔
بی آر اے کے رپورٹ کے مطابق ان کے حملوں میں پاکستانی فوج کے 68 اہلکار ہلاک اور 18 زخمی ہوئے جبکہ پاکستانی فوج کے 11 مقامی آلہ کار بھی بلوچ ری پبلیکن آرمی کے سرمچاروں نے ہمیشہ کے لیے خاموش کردیے۔
رپورٹ کے مطابق دشمن کے حملوں میں بی آر اے کے پانچ سرمچار شہید ہوئے۔شہداء میں قاسم عرف شکاری، مراد عرف ہلال،گلاب عرف ملا نور، یونس عرف میراس اور حاصل عرف اکبر شامل ہیں۔
گذشتہ سال بی آر اے کی سبوتاژ کی ایک کارروائی کا میڈیا پر ایک بڑی خبر کے طور پر ذکر کیا گیا۔ 26 ستمبر 2021 کو بی آر اے کے سرمچاروں نے گوادر میں پدی زر روڈ پر واقع محمد علی جناح کے مجسمے کو باردوی مواد سے تباہ کردیا تھا۔بی آر اے کے اس حملے میں نہ صرف ان کی جنگی صلاحیتوں کو سراہا گیا بلکہ یہ خبر بھی کئی دنوں تک میڈیا کی زینت بنی رہی۔
یہ حملہ بلوچستان کے سخت سیکورٹی والے شہر میں ایک ایسے مقام پر کیا گیا جس سے کچھ فاصلے پر اہم سرکاری عمارات ہیں اور جہاں سے اس مقام کی مسلسل نگرانی کی جاتی تھی۔
یو بی اے
اسی طرح یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو بی اے)نے اپنی سال 2021 کے کارروائیوں کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گذشہ سال یو بی اے کے سرمچاروں نے پاکستانی فورسز کے 40 اہلکار ہلاک و زخمی کیے جبکہ ایک گاڑی و موٹر سائیکل سمیت دو موبائل ٹاور تباہ کیے گیے اور تین ایجنٹوں کو ہلاک کیا گیا۔
بی ایل ایف
واضع رہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) اپنی عسکری کارروائیوں کی ششماہی اور سالانہ رپورٹ تواتر کے ساتھ جاری کرتی آرہی ہے۔ لیکن گذشتہ سال 2021کی سالانہ رپورٹ ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے۔