مقبوضہ بلوچستان:لاپتہ افراد بازیابی،زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے خلاف راجدانی کوئٹہ تک لانگ مارچ کرینگے تربت سول سوسائٹی کے رہنماؤں کا پریس کانفرنس۔
مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں لاپتہ افراد کی بازیابی، لوگوں کو لاپتہ کرنے، بلوچستان کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ اور منشیات کے خاتمہ سمیت تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست نے دیگر مطالبات کے لیے 27 فروری کو تربت سے کوئٹہ پیدل ننگے پاؤں لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اعلان کیا کہ وہ بلوچستان میں منشیات کے پھیلاؤ روکنے، بلوچوں کی اغواء لاپتہ افراد کی بازیابی اور لینڈ ریکوزیشن 1894 کے کالے قانون کے خاتمے کے لیے پیدل ننگے پاؤں لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 25 فروری اور ہفتہ 26 فروری کو شہید فدا چوک پر دو روزہ کیمپ. لگائیں گے جہاں پہ لوگوں کو لانگ مارچ کے بارے میں آگاہی دینے کے ساتھ اس کا حصہ بننے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ گلزمین پر ظلم و استبداد نئی بات نہی، ترک، پرتگیز، برٹش اور موجودہ دور میں استعماری طاقتیں سمیت علاقائی بالادست قوت اپنی سرزمین پر بلوچوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کررہے ہیں۔
اکیسویں صدی میں قومیں ترقی کے انتہائی عروج پر ہیں اس دور میں بھی بلوچ طالب علم، ٹیچرز، بزنس مین، نوجوان اور کماشوں کو سترہویں صدی کی افریقی غلامانہ طرز پر اٹھاکر غائب کردیا جاتا ہے، دوسری طرف بلوچوں کو سندھ اور بلوچستان میں جان لیوا منشیات میں مبتلا کرکے زندہ لاش بنایا جارہا ہے جس کے پس پردہ عزائم نوجوان نسل کو تعلیم، قومی ترقی اور قومی فرائض سے دور رکھنا ہے، انہوں نے کہاکہ انسرجنسی کے نام پر ہمارے گاؤں، محلے، اسکول، ہسپتال اور عبادت گاہوں پر ایف سی نے قبضہ کیا جس سے ہمارے خواتین اور بچے ہراساں ہوکر زہنی کوفت کا شکار ہیں، انہوں نے کہاکہ برٹش پالیسی کے تحت علاقوں پر قبضہ گیری کے کالا قانون لینڈ ریکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت بلوچستان اور سندھ میں بلوچوں کی جدی. پشتی زمینوں پر ٹیکنیکل انداز میں قبضہ. جمایا جارہا ہے، انہوں نے کہاکہ کاروبار کا یہ عالم ہے کہ تفتان بارڈر سے جیوونی تک کنٹرول کاروباری نظام کے زریعے بلوچوں کو فاقہ کشی کا شکار بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مظالم کے خلاف تربت سول سوسائٹی نے تربت سے کوئٹہ تک پیدل. ننگے پاؤں لانگ مارچ کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز 27 فروری کو شہید فدا چوک تربت سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 25 اور 26 فروری کو شہید فدا چوک پر دو روزہ موبلائزیشن کیمپ لگائیں گے، انہوں نے طالب علموں، آل پارٹیز، انجمن تاجران، حق دو تحریک اور سول سوسائٹی سے لانگ مارچ میں شریک ہونے اور سپورٹ دینے کا مطالبہ کیا۔