مقبوضہ بلوچستان:پاکستانی فوجی آپریشن جاری،ایک شخص حراست بعد لاپتہ

0
35

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع آواران کے تحصیل مشکے میں فوجی جارحیت میں شدت، علاقہ مکینوں کو نقل مکانی کا حکم،جبکہ ضلع خضدار سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

پاکستانی فورسز نے گذشتہ روز دو بجے کے وقت خضدار کھٹان کے رہائشی ماسٹر نزیر احمد کو مرکزی بازار صابری مسجد کے سامنے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔یاد رہے کہ ماسٹر نزیر احمد کو پاکستانی فورسز نے ایک سال پہلے 13 مارچ 2021 کو لاپتہ کیا تھا تاہم 3 مہینے کی جبری گمشدگی کے بعد وہ بازیاب ہوگئے تھے۔ جبکہ ماسٹر نذیر احمد کے بڑے بھائی صحافی منیر احمد شاکر کو 14 اگست 2011 میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، علاقائی ذرائع کے مطابق صحافی منیر احمد کو سرکاری حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا.

بلوچستان کے سورش زدہ ضلع آواران کے علاقہ تحصیل مشکے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز کی جارحیت میں شدت لائی گئی ہے۔گزشتہ کہیں ہفتوں سے علاقہ گجر اور قرب و جوار جس میں کالار النگی، کرکی قلات ِچیر اور دیگر ملحقہ آبادیوں میں فورسز کی چھاپہ مارکارروائیوں سے لوگ تنگ اوربیزار ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق گجرکے کالج میں قائم سیکورٹی فورسز چیک پوسٹ کی جانب سے مشکے سمیت گردو نواح کے تمام قریبی آبادیوں کوفوری طورپر جبری نقل مکانی کا حکم دیا گیا ہے۔فورسز کی جانب سے لوگوں کو دھمکایا گیا کہ اگر کسی نے نقل مکانی کرنے سے انکارکیا تو انہیں عورتوں اور بچوں سمیت جان سے مار دیا جائے گا۔فورسز کی جانب سے نقل مکانی کے حکم اور دھمکی کے بعد علاقہ مکینوں میں خوف وہراس پھیل گیاہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق لوگوں کے کھجور کی باغات اور آباد زمینوں پر روزانہ فوجی جارحیت کے ساتھ ساتھ زمینداروں کو اپنے آباد زمینوں پر جانے نہیں دیا جارہا ہے۔جس سے ان کی ذرائع معاش بری طرح متاثر ہے اور لوگ دو وقت کی روٹی کی حصول میں ذہنی کرب اور کوفت کا شکار ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں