پاکستان کے صوبہ پنجاب اسمبلی میں سنیچر کے پورے دن جاری رہنے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس شروع ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو پنجاب کا نیا وزیرِ اعلیٰ منتخب کر لیا گیا ہے۔ آج کی ہنگامہ آرائی میں سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی پر بھی مبینہ طور پر تشدد ہوا اور ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سیاست میں اپنے تایا یعنی میاں نواز شریف کا شاگرد بننے سے حمزہ کو دوہرا فائدہ ہوا۔ انتظامی مہارت اور کارکردگی تو والد کی طرف سے انھیں ملی تھی، تایا کی تربیت سے انھیں پارلیمانی سیاست اور اپنے پرائے سب کو ساتھ لے کر چلنے کی مہارت بھی میسر آگئی۔ اس طرح وہ شریف خاندان کی سیاست کے ایک اچھے اور لائق جانشین کے طور پر ابھرے۔