پاکستان:سندھ میں پانی کا بحران، کوٹری بیراج پر 59 فیصد پانی کی کمی

0
162

پاکستان کے صوبے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا اور کوٹری بیراج پر 59 فیصد پانی کی کمی کے باعث فصلوں کی کاشت کے لیے پانی کی فراہمی روک دی گئی۔سندھ میں پانی کے بحران کی وجہ سے سکھر بیراج پر بھی پانی کی کمی 48 فیصد تک پہنچنے کے باعث فصلوں کی کاشت کے لیے پانی کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

کوٹری بیراج کنٹرول روم کے مطابق بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 5 ہزار 90 کیوسک ہے جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 205 کیوسک ہے، کوٹری بیراج پر اس وقت 59 فیصد پانی کی کمی کا کا سامنا ہے جب کہ اس وقت کوٹری بیراج پر 12 ہزار کیوسک پانی دستیاب ہونا چاہیے تھا۔

پانی کی عدم دستیابی کے باعث کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں کے بی فیڈر، اکرم واہ اور کمبائنڈ چینل سے صرف پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ زراعت کے لیے اس وقت بیراج پر پانی دستیاب نہیں۔ماہرین کا کہنا ہے بارش کا نیا سلسلہ شروع نہیں ہوا تو فصلوں کو نقصان ہوگا، حالیہ بارشوں کے بعد ارسا کی جانب سے چھوڑا گیا 30 ہزار کیوسک پانی 5 سے 6 روز میں سکھر پہنچے گا۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانی کی شدید قلت نہروں میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے فصل سوکھ رہے ہیں پینے کا پانی ناپید ہو گیا ہے زمین بنجر ہو رہی ہے,۔
ایک مہینے سے پانی کی قلت شدید ہوگئی ہے جس کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج جاری ہے مظاھروں میں آبادگار کسان سیاسی سماجی تنظیمیں اور شہری بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں، گزشتہ دنوں ٹھٹھہ اور حیدر آباد روڈ پر چھتو چھنڈ اسٹاپ پر دھرنا دیا گیا ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں رک گئی دو دن تک ٹریفک جام رہا دھرنے میں شرکت کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ جب تک ان کو پانی فراہم نہ کیا جائے گا تب تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود سندھ کے لوگ پانی کے لیے ترس گئی ہے ہم لوگوں نے ووٹ اسی لیے نہیں دیے تھے کہ آپ سندہ اور اسکے مستقل باشندوں کو تباہ اور برباد کرو۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں