شہید اشتیاق علی ابڑو کو انصاف فراہم کرنے میں تاخیر کیوں؟ شاھد حسین ابڑو

0
284

شھید کو انصاف کون دیگا؟ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت انصاف فراہم کرنے پر خاموش کیوں ھین؟ ھم ایک سال گزرنے کے باوجود انصاف کے منتظر ہیں نا قاتل گرفتار ھوئے نہ ھی کیس میں پیش رفت ہوئی۔

وہی قاتل وہی منصف، عدالت اس کی، وہ شاہد
بہت سے فیصلوں میں اب طرف داری بھی ہوتی ہے.

شھید اشتیاق علی ابڑو منسٹری آف ڈیفینس پاکستان میں ملازم تھے اور ایف جی پبلک اسکول ملیر کینٹ کراچی میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے.

شھید اشتیاق علی ابڑو کو 2021-03-21 اتوار کے دن موبائل پر فون کرکے گھر سے باھر نکال کر قاسم آباد حیدرآباد سندھ سے اغوا کیا گیا اور اس وقت کے ایس ایس پی حیدرآباد جس کو ایس ایس پی جامشورو کی چارج بھی تھی اس نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات درخت کے پتوں کی طرح ھوا اڑادیے تھے قاتلوں کے ساتھ ملکر اپنی سرکاری نوکری کا غلط استعمال کرکے شھید کے قتل کیس کو خراب کرنے کے لیے کوئی کثر نھیں چھوڑی جناب اعلیٰ شھید اشتیاق علی ابڑو کو اغوا کرکے مختلف مقامات پر رکھا گیا اور تین دن تک پولیس نے سوائے کیس کو خراب کرنے اور فون کال کا انتظار کرنے کہ علاہ کچھ نھیں کیا مسلسل تین دن اور رات منتوں اور مختلف جگھوں سے سفارشات کروانے کے بعد سابقہ ایس ایس پی حیدرآباد/ جامشورو نے ایف آئی آر سینڈک / جامشورو تھانے میں کاٹنے کا حکم دیا ایف آئی آر بھی لاش ملنے سے آدھ گھنٹہ پھلے کاٹی گئی جب انکو یقین ھوگیا کہ انکی کمداری کام کرگئی اور انکے آقا خوش ہوگئے دوستو شھید کے اغوا اور قتل کی ایف آئی آر مین قانون کی دھچیاں اڑائیں گئیں۔

چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان کے کو کئی بار انصاف فراہم کرنے کے لیے درخواستیں لکھیں، مگر افسوس چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نے بھی کوئی ایکشن نھیں لیا۔

جناب اعلی پھر یاد آیا کہ اگر شھید اشتیاق علی ابڑو اسیمبلی میں کسی سیاسی جماعت کا قائد حزب اختلاف ھوتا اور انکے قاتل کسی معروف پارٹی کے اراکین اسیمبلی ھوتے تو شاید چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان چھٹی کے دن بھی سپریم کورٹ کھول کر سوموٹو ایکشن لیتے ھوئے شھید کا کیس سنتے اور کیس کا فیصلہ دو دن میں سناتے اور قاتلوں کو سزا بھی مل جاتی مگر افسوس ایسا بھی ممکن نہ تھا کیونکہ شھید اشتیاق علی ابڑو ایک غریب ہاری کا بیٹا تھا اور محنت کرکے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے میرٹ پر منسٹری آف ڈیفینس مین نوکری حاصل کی تھی۔

جناب اعلیٰ سندھ پولیس کے کارنامون میں ایک کارنامہ کہ شھید اشتیاق علی ابڑو اغوا ضلع حیدرآباد سندھ سے ھوا اور ایف آئی آر ضلع جامشورو کے سینڈک / جامشورو تھانے پر کاٹی گئی وہ بھی مسلسل تین کی منتوں اور مختلف سفارشات کروانے کے بعد ایف آئی آر کٹی، جیسے کہ شھید اشتیاق علی ابڑو کوئی دوسرے ملک انڈیا یا افغانستان کا شہری تھا!جیسا کہ تین دن کی تاخیر کے بعد کاٹی گئی ایف آئی آر جس کی تحقیقات بھی ٹھیک طریقے سے نھیں ھوئی نا ھی خفیہ اداروں نے کوئی ایکشن لیا جو ایک پاکستان کے قانون، پاکستان آرمی کے قوانین اور ضوابط اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے برعکس ھے اور ان تینوں قوانین کی دھچیاں اڑائی گئیں بار بار درخواستیں لکھنے کے باوجود نہ پاکستان آرمی کے چیف نے کوئی ایکشن لیا نہ سپریم کورٹ نے نہ سابقہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے نہ ھی وزیراعلی سندھ نے نہ ھی گورنر سندھ یا آئی جی سندھ نے کوئی ایکشن لیا؟

شھید اشتیاق علی ابڑو کے اغوا بعد ازاں بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا جنھوں نے شھید اشتیاق کو اغوا کیا اور جنھوں نے قتل کیا اور جو قتل مین سھولتکاری کے فرائض انجام دے رھے تھے جن مین سندھ پولیس کے کچھ اعلیٰ افسران (نام پہلے ھی شیئر کر چکا ھو) اور کچھ پاکستان آرمی کے اعلیٰ افسران/ اہلکار ملوث بھی بڑی لیول پر ملوث ھین (جن کے شواھد اور نام پہلے ھی اداروں کے ساتھ شیئر کر چکا ھو) جناب اعلیٰ اوپر بیان کردہ افسران کے خلاف بھی کوئی بھی ڈپارٹمینٹل یا قانونی کارروائی نھیں ھی پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کاروائی ھوئی نہ ھی سندھ پولیس کے خلاف کوئی ڈپارٹمینٹل کاروائی کی گئی؟

جناب اعلیٰ کیا وہ پختے ثبوت جو قانوں نافذ کرنے والے اداروں نے خود اکٹھے کیے تھے اور جو انکے ساتھ مین نے کیے تھے جن میں قاتل اور سھولتکار بلکل واضح طور پر ظاھر ھین، کیا وہ سارے ثبوت قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف پاکستان اور ڈی جی آئی ایس آئی سے شیئر کیے یا نھین؟ اگر شیئر کیے ھیں تو کاروائی کیون نہ ھوئی قاتل گرفتار کیون نھیں ھوئے؟ اور قاتل / دھشتگرد، آرمی کی کینٹونمنٹ ملیر کینٹ میں جو ایک حساس جگھ ھے اس مین کیا کرنے جا رھے تھے؟ کوئی تحقیقات نھیں ھوئی کیوں؟

اگر نہ پورے تقاضے ہوں عدل کے کاظم
تو کرسیوں سے بھی منصب مذاق کرتے ہیں

جناب اعلیٰ ایک سال گزرنے کے باوجود دنیا کی نمبر ون پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں ائی ایس ائی اور ملٹری انٹیلیجنس ایجنسی کیا مجبوریاں تھیں یا کون سی مشکلات تھین جو کیس کی تحقیقات کو خاموشی سے بند کردیا اور قاتل اور قتل مین سھولتکاروں کو قانون کے دائرے میں داخل کیوں نھیں کیا؟

کیا شھید اشتیاق علی ابڑو کے قاتل دنیا کی نمبر ون پاکستانی ایجنسیوں سے بھی طاقتور ترین ھین جس کی وجہ سے پاکستان کے خفیہ ادارے شھید اشتیاق علی ابڑو کے قاتلوں تک نہیں پہنچے یا انکو بھی کسی بیرون یا اندرونی طاقت نے تحقیقات کرنے سے روکا؟

جناب اعلیٰ کیا وجہ تھی کہ قاتلوں / دھشتگردوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا یا پھر ملیر کینٹونمنٹ میں ایسا کیا ھونے والا تھا جو شھید اشتیاق علی ابڑو کو پتا چلا اور اسکو ختم کردیا گیا؟ اور وہ کیا بات تھی جو شھید اشتیاق پاکستان کے خفیہ ادارے کو وہ بات بتانے والا تھا یا پھر بتاکر آیا تھا؟ اسکی انویسٹیگیشن کیون نھیں ھوئی؟

رہے دو دو فرشتے ساتھ اب انصاف کیا ہوگا
کسی نے کچھ لکھا ہوگا کسی نے کچھ لکھا ہوگا۔

میں چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف پاکستان، ڈی جی آئی ایس آئی کمانڈر آئی ایس آئی سندھ کو پانچویں اور چھٹی مرتبہ گزارش کرتا ہوں کہ برائے مہربانی میرے بھائی شھید اشتیاق علی ابڑو کے قاتلوں اور قتل مین سھولتکاروں کو گرفتار کرکے اور شھید اشتیاق علی ابڑو کے قتل کا کیس دھشتگردی توڑ عدالت یا پاکستان آرمی کی عدالتوں مین چلایا جائے۔جناب اعلیٰ خدا نہ کرے اگر شھید اشتیاق علی ابڑو کے کیس میں پاکستان کے قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور پاکستان کے خفیہ ادارے دلچسپی نھیں رکھتے یا پھر قاتل ھمارے ملک کی ایجنسیوں سے بھی زیادہ طاقتور ھین تو مجھے بتایا جائے تاکہ مین شھید اشتیاق علی ابڑو کے قتل کا کیس یونائیٹڈ نیشنز یا عالمی عدالتِ انصاف میں داخل کروں اور پوری دنیا کے انسانوں کو انصاف فراہم کروانے اور مدد کی اپیل کرون۔

مین سندھ اور دنیا مین رھنے والے سندھیوں اور ھندو بھائیوں اور بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ برائے مہربانی میرے بھائی شھید اشتیاق علی ابڑو کے کیس میں ھمارا ساتھ دین اور شھید اشتیاق علی ابڑو کے کیس کو سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر اٹھانے کے لیے میری مدد کریں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں