پاکستان: مہنگائی 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

0
124

پاکستان کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ میں مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے قیمتوں کے حساس اشاریے (ایس پی آئی) کے ذریعے پیمائش کردہ مہنگائی گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 2.67 فیصد بڑھ گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کو بحال کرنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ 144 ہفتوں یا 3 برسوں میں سب سے زیادہ ہے، ایس پی آئی میں سال بہ سال اضافہ زیر جائزہ ہفتے کے دوران 23.98 فیصد رہا۔پیٹرول اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کے اثرات آئندہ ہفتے کے ایس پی آئی پیمائش میں مزید اضافے کے ساتھ نظر آئیں گے، پاکستانی حکومت کی جانب سے آئندہ ہفتے قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

پاکستانی حکومت نے بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس بحال کرنے کے ساتھ ساتھ مرحلہ وار پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی لگانے کا اعلان کیا ہے، علاوہ ازیں وزیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافے کا عندیہ بھی دیا۔مالی سال 2023 کے لیے 11.5 فیصد کا معمولی افراط زر کا سالانہ ہدف پیش کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر سابق پاکستانی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹوئٹ کیا ’میں مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد کی جانب بڑھتی دیکھ رہا ہوں، پی ڈی ایم ہم پر 12 فیصد کا الزام لگاتی تھی، وہ اب اس ملک کے غریب عوام کو کچل رہے ہیں، استعفیٰ دے کر نئے انتخابات کا مطالبہ کریں‘۔شوکت ترین نے ایک بار پھر پی ڈی ایم حکومت کو یاد دہانی کروائی کہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات غریب صارفین تک پہنچانے کے بجائے حکومت کو ریفائنریوں کے مارجن کو کم کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا رعایتی روسی تیل حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ٹارگٹڈ سبسڈیز پر منتقل ہونا چاہیے۔
کمیٹی کا اجلاس ہر پیر کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے ہوتا ہے، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ زیر جائزہ ہفتے کے دوران 33 ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

آلو کی قیمت میں 7.01 فیصد، ٹماٹر 6.15 فیصد، سبزیوں کا گھی فی کلو 3.62 فیصد، انڈے 3.30 فیصد، تازہ دودھ 2.51 فیصد، دال چنا 2.31 فیصد، 2.5 کلو گرام سبزی گھی اور دہی پر 2.02 فیصد، پیاز پر 1.96 فیصد، پکی دال پر 1.66 فیصد اور 5 لیٹر کوکنگ ا?ئل کی قیمت میں 1.45 فیصد اضافہ ہوا۔نان فوڈ آئٹمز میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17.18 فیصد، پیٹرول کی قیمت میں 16.61 فیصد اضافہ ہوا۔دوسری جانب ہفتے کے دوران 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں چکن کی قیمت میں میں 10.53 فیصد کمی، لہسن 0.43 فیصد، گندم کا آٹا 0.22 فیصد، ایل پی جی 0.12 فیصد اور کیلے کی قیمت میں 0.07 فیصد کمی شامل ہیں۔

سب سے کم آمدنی والے گروپ (یعنی ماہانہ 17 ہزار 732 روپے سے کم کمانے والے افراد) کے لیے ایس پی آئی میں 1.72 فیصد اور 44 ہزار 175 روپے سے زائد کی ماہانہ آمدنی والے گروپ کے لیے 2.99 فیصد اضافہ ہوا۔

جن 51 اشیا کی قیمتوں کا سروے کیا گیا ان میں سے 33 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 13 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں