پاکستان: بلوچوں کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی و تربت میں احتجاج

0
65

پاکستان کے صوبے سندھ کے راجدانی کراچی اورمقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں کراچی یونیورسٹی کے دو بلوچ طلبائکی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئی اور مظاہرہ کیے گئے،کراچی پریس کلب کی سامنے احتجاجی دھرنا تیسرے روز احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگیا۔ سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔مظاہرین نے کراچی ہریس کلب سے سندھ اسمبلی تک مارچ کرنے کی کوشیش کی تاہم سندھ پولیس نے مظاہرین کو سندھ اسمبلی کے قر یب فوارہ چوک کے مقام روک دیا، جہاں مظاہرین نے دھرنا دے دیا۔بالآخر مظاہرین تمام رکاوٹوں کو عبور کر کے سندھ اسمبلی کے سامنے پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ جہاں سندھ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔

احتجاجی مظاہرہ لاپتہ طلبا کے لواحقین کی اپیل پر کیا گیا۔ مظاہرے کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ترقی پسند طلبا تنظیموں کی حمایت حاصل تھی۔

واضع رہے کہ لواحقین کی اپیل پر بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے لاپتہ طلبا کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔آخری اطلاع تک سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ لاپتہ بلوچ طلبا کی بازیابی تک سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری رہے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں