کشمیر میں جماعت اسلامی کے تمام انتہاپسنداسکولوں پر پابندی کا حکم

0
135

بھارت نے جماعت اسلامی سے ملحق ’فلاح عام‘ ٹرسٹ کے زیر انتظام کشمیر میں تمام اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد سے اس تنظیم پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ اس کے بعض رہنما اب بھی جیلوں میں ہیں۔ واضح رہے کہ ان اسکولوں میں خالص مذہبی تعلیم کے علاوہ شدت پسندانہ رویہ بھی رواں رکھا گیا ہے اور بچوں کو مذہبی شدت پسندی کی خاص کر تعلیم دی جاتی ہے۔

جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے 14 جون منگل کے روز کالعدم تنظیم جماعت اسلامی سے الحاق شدہ ’فلاح عام‘ ٹرسٹ کے زیراہتمام چلنے والے تمام اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا۔ضلعی حکام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آئندہ 15 روز کے اندر ایسے تمام اداروں کو سیل کر دیں۔

کشمیر میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام تعلیمی اداروں میں ہزاروں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اساتذہ کی بھی ایک بڑی تعداد ہے۔ حکومت نے ایسے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام طالبات سے اب سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے کا حکم دیا ہے۔

گزشتہ روز کشمیر کے محکمہ تعلیم کے ذریعے اس سلسلے میں چار صفحات پر مشتمل ایک حکم نامہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اضلاع کے چیف ایجوکیشن افسر ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے 15 دن کے اندر ایسے اداروں کو سیل کریں۔اس حکم کے مطابق، ”ان ممنوعہ اداروں میں پڑھنے والے تمام طلبہ موجودہ سیشن کے لیے قریب کے سرکاری اسکولوں میں خود کو داخل کرائیں۔“ حکام نے طلباء کے داخلے میں سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بعض حکومتی ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں ان اسکولوں کو بند کرنے کی سفارش کی تھی اس کے بعد ہی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ایسے اسکولوں میں تعلیم سے، ”کم عمری میں ہی بچے بنیاد پرست“ بن جاتے ہیں اور پھر آگے چل کر سخت علیحدگی پسند نظریات کے حامل ہو تے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں