معاشی بدحالی کا شکارپاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں برقرار

0
21

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پاکستان نے اپنے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں جس کے بعد فیٹف کی ٹیم مستقبل میں پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے اس بات کا تعین کرے گی کہ پاکستان نے سفارشات پر عمل کیا ہے یا نہیں۔ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی مد میں اصلاحات کی ہیں اور پاکستان کا دورہ کر کے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے یہ اقدامات مسقتبل میں نافذ العمل رہ پائیں گے یا نہیں۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے نیوز کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ ’پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا نہیں جا رہا۔ ملک کو اس فہرست سے نکالا جائے گا اگر یہ مقامی دورے میں کامیاب ہوتا ہے۔‘اْن کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم رواں سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی اور پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق اعلان اس کے بعد کیا جائے گا۔

ایف اے ٹی ایف کے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فیٹف نے پاکستان کے دونوں اہداف 2018 اور 2021 کی تکمیل کو تسلیم کیا ہے اور گرے لسٹ سے نکالنے کے آخری مرحلے کے طور پر پاکستان کے آن سائٹ وزٹ کی منظوری دی ہے۔یاد رہے کہ پاکستان کو سنہ 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا حصہ بنایا گیا تھا اور مارچ 2022 میں ہونے والے نظرثانی اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ’سفارشات کی تکمیل میں خاصی پیشرفت کی ہے‘ تاہم چند نکات پر مزید پیشرفت کی ضرورت ہے۔

یہ فیصلہ ایف اے ٹی ایف کے 13 جون سے 17 جون (یعنی آج) تک جاری رہنے والے ایک پلینری اجلاس میں ہوا جس کی میزبانی برلِن کر رہا تھا اور اس اجلاس میں 206 ممبر ممالک کے نمائندے شریک تھے۔ اس کے علاوہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)، ورلڈ بینک، اقوامِ متحدہ اور اگمونٹ گروپ آف فنانشل یونٹس بھی اس اجلاس میں بطور مبصر شامل تھے۔

13 جون سے شروع ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے پلینری اجلاس میں پاکستان کی سنہ 2018 اور 2021 کی کارکردگی پر بحث ہوئی اور ان اقدامات کا جائزہ لیا گیا جو پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی بنیاد پر اٹھائے۔

اس اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیرِ مملکت برائے خارجہ اْمور حنا ربانی کھر کر رہی تھیں جو فی الحال جرمنی کے شہر برلِن میں موجود ہیں۔ اپنے دورے کے دوران انھوں نے موجودہ اور سابقہ ایف اے ٹی ایف کے نمائندگان اور سربراہان سے ملاقاتیں کی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں