بلال کاکا کے قتل کے بعد سندھ میدان جنگ بن گیا

0
112


گزشتہ دنوں سندھ کے شہر حیدرآباد میں سلاطین ہوٹل کے مزدوروں اور مالکان کی دہشت گردانہ کارروائی میں ایک نہتے سندھی نوجوان بلال کاکا کو غیر انسانی تشدد کر کے قتل کردیا
جس کے رد عمل میں کراچی حیدرآباد میرپورخاص مٹیاري حالا سید آباد نواب شاہ نوشھروفیروز دادو خیرپور لاڑکانہ جیکب آباد شکارپور گھوٹکی ٹھٹھہ سمیت مختلف اضلاع میں سخت احتجاج کیا گیا اور ہائی ویز پر احتجاجی دھرنے دے کر بند کر دیے
سندھ میں غیر قانونی آباد افغانی پٹھان وحشی درندے بن چکے ہیں جو زبان سے بات کرنے کے بجائے بندوق کی نالی سے بات کرتے ہیں ایسا ہی کچھ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ہوا بلال کاکا نامی نوجوان سلاطین ہوٹل میں کھانے کے لئے گیا اور میں آکر چکن کڑھائی کا آرڈر دیا لیکن بہت دیر ہو چکی تھی ان کا آرڈر آیا تو ہوٹل کے ویٹر نے اپنے من پسند گراھک کو چکن کڑھائی دے دی اور بلال ویٹر کو بولا میرا آرڈر کہا ہے اتنے میں ویٹر بدتمیزی پر اتر آئیں لڑنا شروع کیا تندور کی لوہی نوک دار سلاخ, کھنجر , ڈنڈوں سے 25 سے 30 ہوٹل کے عملے نے بلال کاکا غیر انسانی تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوگئی
یہ خبر سندھ میں آگ کی طرح پھیل گئی
جس کے رد عمل نے سندھ کے باشعور عوام سندھ کی قوم پرست قیادت نے حیدرآباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا اور کراچی سے لے کے کشمور تک سندھ میں احتجاجی مظاہرے دھرنے جلوسوں کا سلسلہ شروع ہو گیا احتجاج کرنے والوں کے ایک ڈیمانڈ ہے افغانی پٹھان سندھ خالی کر چلے جائے
سندھ کے مختلف علاقوں میں میں پر تشدد بھی ہوئے کوٹری اور جامشورو کراچی سمیت مختلف علاقوں میں اور پرامن احتجاج کرنے والے سندھی نوجوانوں پر افغانی دہشتگردوں نے فائرنگ کی اس میں کافی نوجوان زخمی ہونے کی اطلاع ہے الآصف اسکوائر کراچی میں پولیس رینجرس اور سرکاری اداروں کی موجودگی میں افغانی دہشتگردوں نے سندھی فیملیوں بچوں اور بوڑھوں مریضوں پر تشدد کیا مالی نقصان کیا
سندھ بھر میں افغانی پٹھانوں کے خلاف زبردست تحریک نے زور پکڑ لیا ہے جس کا ایک ہی مطالبہ افغانی پٹھانوں سندھ خالی کرو جس نے نوجوان سمیت ہر مکتبہ فکر کا شامل ہیں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں