مقبوضہ بلوچستان میں 2800سے زائد اسکولز کے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان کے سیکرٹری تعلیم عبدالرؤف بلوچ نے کہا ہے کہ غیر فعال سکولز کو دوبارہ فعال بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، غیر حاضر اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائیگی، اگر غیر حاضری کا سلسلہ جاری رہا تادیبی کارروائی کرینگے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں اس وقت 14979سکولز ہیں جبکہ 132پرائیویٹ اور 1253مدارس ہیں،سکولز میں 10لاکھ 4ہزار 242طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں، پرائمری سکولز میں 7لاکھ70ہزار 590،مڈل سکولز میں 1لاکھ 59ہزار 736جبکہ ہائی سکولز میں 79ہزار 916طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ 14ہزار میں 2853سکولز کے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان کے سیکرٹری تعلیم عبدالرؤف بلوچ کے مطابق معاشرے کی بہتری اور ترقی کیلئے ہمیں حقیقت پسند بننا پڑے گا۔ محکمہ تعلیم میں اصلاحات کیلئے کام جاری ہے، پانچ سالہ پروجیکٹ کے تحت سکولوں سے باہر بچوں کو لانے کیلئے مختلف ڈونرز کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔