شہید بلوچ رہنما کریمہ بلوچ کی دوسری برسی کی مناسبت سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ اور گوادر میں سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔
کوئٹہ میں منعقدہ سیمینار سے بلوچ لکھاری اور شاعر اے آر داد،بلوچ دانشور میر محمد علی تالپور،لکھاری اور شاعر پروفیسر منظور بلوچ، سیاسی کارکن خرم علی، تاج بلوچ کوآرڈینیٹر ایچ آرسی بی،خان زمان کاکڑ سنٹرل کمیٹی ممبر عوامی ورکر پارٹی،این ڈی پی کے آرگنائزر ایڈوکیٹ شاہ زیب،بلوچ وومن فارم کی آرگنائزر زین گل بلوچ،سیاسی کارکن شاری بلوچ اور سیاسی کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جبکہ گوادر پریس کلب میں سیمینار کا انعقادکیا گیا جس میں بلوچی مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام گوادر پریس کلب میں بانک کریمہ بلوچ کی دوسری برسی کے سلسلے میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار سے ڈاکٹر سمی دین بلوچ، جے یو آئی کے صوبائی نائب صدر خالد ولید سیفی، بی ایس او کے سابق چیئرمین سعید فیض ایڈووکیٹ، بلوچ یکجہتی کونسل کے عبدالوہاب بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کریمہ بلوچ نے بلوچ قومی تحریک کی جدوجہد کو ایک نئی جہت دی ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی قومی تحریک آج جس شکل میں موجود اور اپنی منزل کی جانب رواں ہے اس میں بانک کریمہ بلوچ کی لازوال قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، ہر گھر میں کریمہ بلوچ جنم لے چکی ہے، قومی تحریک فکری ونظریاتی بنیادوں پر منظم شکل اختیار کرتے دور جدید کی انقلابی تحریکوں کا روپ دھار کر منزل کی جانب رواں دواں ہے۔
سیمینار میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔