پاکستانی زیر قبضہ کشمیر: آٹے کی مہنگائی نے ایک بزرگ کی جان لے لی۔

0
35

زیر قبضہ کشمیر: آٹے کی مہنگائی نے ایک بزرگ کی جان لے لی۔
پاکستان مقبوضہ جموں کشمیر آٹے کی قلت کے باعث اموات ہونے لگے ہیں
پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں جہاں روز مرہ زندگی کی ضروریات عوام کے دسترس سے باہر ہو رہے ہیں وہیں پر ایک بزرگ اپنے بچوں کے لیے آٹا لینے گھر سے نکلا مگر اسکی میت گھر پہنچ گئی،

اطلاعات کے مطابق پیر سید انوار حسین آٹا لینے گئے،آٹا نہ ملنے پر دلبرداشتہ ہونے سے جابحق ہو گئے، اپنے بچوں کے پیٹ پالنے کے لیے آٹا لینے گئے تھے آٹا نہ ملنے پر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا حرام کر کے رکھ دیا ہے،
وہاں پرصرف آٹے کا رونا نہ روئیں بلکہ چاول 800 والی توڑی 4200اور
2500 والی توڑی 9500 ہو گئی ہے جبکہ

گھی 120والا 450 580 کا کلو والاپیکٹ اور بیکری 100 روپے کلو والا بسکٹ 500میں 20روپے والے ھاف رول میں 10د س بسکٹ ھوتے تھے اب 40 والے

ھاف رول میں 8 پیس آ گئے،خشک رس60 والا پیکٹ 140زندہ مرغی 150 روپے کلو والی 450 دودھ کی ڈبیا پاؤوالی 25روپے سے 75 کی ہوگئی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں