جعلی حکومت کے دن گنے جا چکے، 13 دسمبر کو آر یا پار ہوگا، مریم نواز

0
143

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور کے شہریوں کو 13 دسمبر کو اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں اور جلسے میں آر یا پار ہوگا۔

مریم نواز نے لاہور میں عوامی رابطہ مہم کے تحت کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی وزیراعظم کا نام تابعدار خان ہے اور وہ کل کہہ رہا تھا کہ لاہور کا جلسہ روکوں گا نہیں اس لیے اس کو پتا ہے کہ لاہور کا جلسہ رکے گا نہیں۔

وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور کا جلسہ نہیں روکوں گا لیکن کرسیاں اور ٹینٹ نہیں دوں گا لیکن یہاں داروغہ والا میں جلسے میں کوئی کرسی نہیں ہے اور انہیں کرسی کی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری اپنی پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ آپ کو صرف 13 دسمبر کے جلسے کو باہر نکلنا ہوگا لیکن میں نے کہا لاہور میرا گھر ہے اور لاہور کے لوگوں کو خود جا کر جلسے کی دعوت دوں گی۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے کی دعوت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘این اے 128 والوں کو نواز شریف اور شہباز شریف کی طرف سے جلسے کی دعوت دینے کے لیے آپ کی بیٹی خود آئی ہے’۔

مریم نواز نے کہا کہ اگر اس جعلی حکومت نے اجازت نہیں دی تو 13 دسمبر کو جلسہ نہیں ہوگا جس پر عوام نے کہا ہوگا، اگر ملتان کے لوگ جلسے کی اجازت نہ ملنے پر سڑک پر کھڑے ہو کر جلسہ کرتے ہیں تو لاہور تو لاہور ہے، لاہور بولتا ہے تو پورا پاکستان بولتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘لاہور سے بہت امیدیں ہیں کیونکہ لاہور نے پاکستان کو نواز شریف جیسا بیٹا دیا ہے اور پورے پاکستان کی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے آخری جلسہ اس لیے رکھا ہے کہ 13 دسمبر کو لاہور فیصلہ کر دے گا’۔

مریم نواز نے کہا کہ ’13 دسمبر کو آر یا پار ہوگا، لاہور بتادے گا کہ جعلی حکومت کے دن اب گنے جا چکے ہیں، جلسے میں آکر دیکھو کہ اس جعلی عمران خان کے جانے کے دن اب صرف چند رہ گئے ہیں اور اس کو گھر بھیجنے کی آخری ذمہ داری میرے شہر لاہور پر آگئی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘بہت باتیں کرنی ہیں لیکن سب باتیں 13 دسمبر کو مینار پاکستان میں ہوں گی’۔

مریم نواز نے کارکنوں کو جلسے میں شرکت کا وعدہ لیتے ہوئے کہا کہ لاہور کے جلسے میں آکر اپنے آپ کو اس مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت سے ہمیشہ کے لیے نجات دلائیں۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے 13 دسمبر کو لاہور میں آخری جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال اجازت نہیں دی گئی ہے اور دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت ریلیوں کا انعقاد کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے گی کیونکہ کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم سب عدالتوں اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے احکامات کے بارے میں جانتے ہیں، کوئی بھی اجتماع جس کے باعث کووڈ 19 پھیلنے کا خطرہ ہو وہ غیر قانونی ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

عثمان بزدار نے کہا تھا کہ حکومت کسی کو نشانہ نہیں بنا رہی، ’سرکاری اجتماعات میں تمام معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی سختی سے پیروی کی جاتی ہے‘۔

اس سے قبل سینیٹر فیصل جاوید نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم کو لاہور میں اپنا اگلا جلسہ کرنے سے نہیں روکا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’تاہم اس غیر قانونی (اجتماع) کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے، وبائی بیماری کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے اور پی ڈی ایم کے جلسوں کی وجہ سے کیسز میں اضافہ لوگوں کی زندگی اور معیشت کو خطرے میں ڈال رہا ہے‘۔

ایک انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کو لاہور ریلی کے انعقاد سے نہیں روکا جائے گا بلکہ سب کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

مریم نواز نے گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت لاہور کے جلسے سے خوف زدہ ہے لیکن ہم گھبرا کر گھر نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ ملک میں کیا ہورہا ہے، آج جو ہو رہا ہے وہ کیوں ہو رہا ہے اور کون کر رہا ہے، ریاست کے کئی ستون ہوتے ہیں، جب نواز شریف کو ایک اقامے کی بنیاد پر حکومت سے بے دخل کیا گیا اور 2018 کے انتخابات چوری کیے گئے اور یہ نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک صفحے پر ہونے کے باوجود اس بس کو جو روز جلتی بھی ہے اور دھکا لگانا پڑتا ہے لیکن یہ بس چل نہیں رہی ہے اور آج کیا پاکستان اور حکومت چل رہا ہے، روز صبح پتا چلتا ہے کہ مہنگائی دوگنا ہوگئی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں