مقبوضہ بلوچستان کے علاقے بارکھان میں پاکستانی فوج کے دست راست وزیر نے اپنی نجی جیل میں قید ماں اور بچوں کو قتل کر کے لاش کھونے میں پھینک دئیے۔ جبکہ دو بچوں کی تازہ لاش بھی فوجی پشت پناہی والے وزیر کے گھر کے قریب برآمد۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ واقعہ کے قاتل کو جی ایچ کیو کی آشیرباد حاصل ہے،ماما قدیر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لکھا کہ بلوچستان جل رہا ہے، ہر جگہ خون ہی جون ہے بلوچستان میں ناہی مرد حضرات محفوظ ہیں ناہی خواتین، ریاستی ادارے خواتین کو سرعام اغواء کرتے ہیں ان پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں اور انہیں کوئی نہیں پوچھتا۔
انہوں نے بارکھان میں ہونے والے واقعے پر کہا کہ یہ دل دہلانے والا ہے اور یہ واقعہ بلوچستان کی کہانی بیان کررہا ہے، اس واقعہ نے سچائی کو روز روشن کی طرح عیاں کی ہے اسمبلیوں میں بیٹھے لوگوں کی حقیقت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ماں اپنے اور اپنے بچوں کی زندگی کی بھیک مانگ رہی تھی اس وقت ریاستی ادارے کیوں خاموش تھے؟ کیوں کوئی حرکت میں نہیں آیا، کیونکہ وہ لوگ اس کے قید تھے جس کو جی ایچ کیو کی آشیرباد حاصل ہے اور اس کے سر پہ انہی کا ہاتھ ہے۔ بارکھان واقعہ میں قتل ہونے والوں کا قاتل جی ایچ کیو و فوجی اور خفیہ ادارے ہیں جن کا آشیرباد مذکورہ وزیر کو حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان کھیتران جیسے لوگ آکر وزیر بنتے ہیں اور اپنے نجی جیل میں لوگوں کو قید کرکے رکھتے ہیں تو آپ سمجھ جائیں بلوچستان کے جو نمائندے بنے کا دعوی کرتے ہیں وہ نمائندے ہیں یا ان اداروں کے خاص بندے ہیں جنہوں نے بلوچستان کو لہولہان کی ہے۔
جبکہ مری قبائل کے افراد میتوں کے ساتھ کوئٹہ روانہ، وزیر اعلی ہاوس کے سامنے دھرنے کا اعلان،کٹھ پتلی پاکستانی صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں قید اور بعدازاں قتل ہونے والے ماں بیٹوں کے قتل کے بعد علاقائی افراد میتوں کیساتھ کوئٹہ روانہ ہو گئے۔مری قبائل کے افراد نے قاتلوں کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے میتوں کے ہمراہ دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے-خیال رہے کہ تینوں لاشوں کو بارکھان سے قریبی ضلع کوہلو منتقل کردیا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ عیدگاہ میں ادا کی گئی-
کوہلو کے صحافی یوسف مری کے مطابق جنازے میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے جس کے بعد مری قبائل کے افراد میتیں لے کر کوئٹہ کی طرف روانہ ہو گئے۔مری قبائل کے افراد نے قاتلوں کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے میتوں کے ہمراہ دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔