پاکستان کے راجدانی اسلام آباد میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے شدت پسند امتیاز عالم کی ہلاکت کا معاملہ معما بنا ہوا ہے۔امتیاز عالم کو پیر کی شام اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا جب وہ نمازِ مغرب کی ادائیگی کے بعد گھر واپس آ رہے تھے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ذاتی دشمنی یا پھر ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہے جس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔امتیاز عالم کی تدفین منگل کو مقامی قبرستان میں کردی گئی ہے۔
مگر ذرائع کے مطابق آئی ایس آئی نے آپسی لین دین کی وجہ سے اسے خود ہلاک کیا ہے تاہم اس معاملے کو سرد خانے میں ڈالا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ایس پی حسن جہانگیر وٹو کے مطابق امتیاز عالم مغرب کی نماز پڑھ کر اپنے گھر واپس آرہے تھے کہ تھانہ کھنہ کے علاقے برما پل کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں نے انہیں روکا اور تصدیق کی کہ آپ امتیاز عالم ہیں؟بعدازاں ان پر فائرنگ کر دی گئی جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق امتیاز عالم اسی علاقے میں 10 برس سے مقیم تھے۔اسلام آباد میں ہلاک ہونے والے امتیاز عالم کے حوالے سے ہندوستان کا کہنا ہے کہ ان کا اصل نام بشیر احمد پیر تھا اور ان کا تعلق کشمیر کے ضلع کپواڑہ سے تھا۔
ہندوستان حکومت نے انہیں اکتوبر 2022 میں غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت دہشت گر قرار دیا تھا۔