امریکی بندرگاہوں میں چینی کرینوںکوبطورجاسوس استعمال کرنیکاانکشاف

0
21

امریکاکے بندرگاہوں پر چینی فوج کے زیر استعمال کرینیں بھی موجود ہیں،اس صورتحال سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

کچھ قومی سلامتی کے حکام اور پینٹاگون نے کہا ہے کہ چین میں قائم ’’ زید پی ایم سی‘‘ کی بنائی ہوئی کرینیں جو جہاز سے بندرگاہوں تک سامان لے جاتی ہیں وہ بہتر انداز میں بنی ہوئی ہیں اور نسبتاً سستی ہیں لیکن ان میں جدید ترین سینسرز ہیں جو کنٹینرز کے منبع اور منزل کو ریکارڈ اور ٹریک کر سکتے ہیں۔

امریکی حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ملک بھر کی امریکی بندرگاہوں پر کام کرنے والی چینی ساختہ دیو ہیکل کرینیں بیجنگ کے لیے ایک ممکنہ جاسوسی ٹول بن سکتی ہیں۔ یہ کرینیں ایسے ٹول بن سکتی ہیں جو نظروں سے پوشیدہ ر ہیں گی۔

امریکی وال سٹریٹ جرنل کے مطابق دنیا بھر میں امریکی فوجی کارروائیوں میں مدد کے لیے ملک کے اندر یا باہر بھیجے جانے والے سامان کے بارے میں معلومات کو چرایا جا سکتا ہے۔ کچھ لوگوں نے بتایا ہے کہ 2021 میں ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے زیڈ پی ایم سی کی کرینوں کو بالٹی مور کی بندرگاہ پر لے جانے والے کارگو جہاز کی تلاشی لی اور ان میں سے کچھ لوگوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والا سامان جہاز میں ملا۔

واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ایک نمائندے نے کرینوں کے بارے میں امریکی خدشات کو چین کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو روکنے کی ایک “بے وقوفانہ” کوشش قرار دیا۔

ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے 2021 میں ایک درجہ بندی کی تشخیص کی جس میں پتہ چلا کہ بیجنگ بندرگاہ پر ٹریفک کو روک سکتا ہے یا فوجی سازوسامان بھیجے جانے کے بارے میں انٹیلی جنس اکٹھا کرسکتا ہے۔ امریکی رکن کانگریس کارلوس جمنیز نے گزشتہ برس قانون سازی متعارف کرائی تھی تاکہ چینی کرینوں کی مستقبل میں امریکی خریداری پر پابندی لگائی جائے اور دیگر مینوفیکچررز کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں