مقبوضہ بلوچستان ماہل بلوچ کی مبینہ اعترافی ویڈیوجاری، حکام کی پریس کانفرنس

0
18

پاکستانی فورسز سی ٹی ڈی کے زیر حراست بلوچ خاتون ماہل بلوچ کی ایک مبینہ اعترافی ویڈیو سوشل میڈیا پرجاری کردی گئی ہے۔
جبکہ دوسری طرف بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزیر اعلی بلوچستان کے ترجمان بابر یوسف زئی کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیمیں خواتین اوربچوں کواستعمال کررہی ہیں، ہم نے خاتون خودکش بمبار ماہل بلوچ کو گرفتار کیا تو اس نے بھی اعتراف کیا کہ کالعدم تنظیمیں خواتین اور بچوں کو دہشت گردی میں استعمال کررہی ہیں۔

بابریوسفزئی نے بتایا کہ گرفتار ماہل بلوچ کے قبضے سے خودکش جیکٹ بھی ملی تھی، جو وہ کسی کو دینے جارہی تھی، اور اسے یہ جیکٹ شربت گل نامی شخص نے دی تھی۔ترجمان وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ماہل بلوچ کو یوسف بلوچ نے ورغلایا اور ڈرادھمکا کر کام کیلئے راضی کیا گیا تھا، وہ خود کو آزادی کا دعویدار کہتا ہے، جب کہ اس کی اہلیہ کے ایل ایس کیلئے کام کرتی ہے، اور اسے بیرون ملک سیفنڈنگ کی جاتی ہے، اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔

بابریوسفزئی نے مزید کہا کہ ماہل بلوچ نے بتایا وہ ساس،سسر کے ساتھ کراچی چلی گئی تھیں، اور کراچی جانے کے بعد ان کی ذہن سازی کی گئی، اور جب ماہل کو گرفتار کیا گیا تو 2 خودکش جیکٹس ملیں، جو ممکنہ طور پر بلوچستان میں کسی تخریب کاری میں استعمال کی جانی تھی، لیکن سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی میں بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا۔ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود تخریب کاری کا اعتراف کر رہی ہے جبکہ ادارے مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر یوسفزئی نے مزید کہا کہ جو خودکش جیکٹ ماہل سے برآمد ہوئی وہ کسی اور کو دینی تھی، ماہل بلوچ کے حوالے تمام ثبوت موجود ہے اور ماہل بلوچ کا شوہر کالعدم تنظیم کا کمانڈر تھا۔پریس کانفرنس سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا نے کہا کہ تفتیش کے بعد عدالتوں سے بھی مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ لیں گے، ماہل بلوچ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں تخریب کاروں کا تعاقب کیا جائے گا۔
ماہل بلوچ کو 17فروری کو بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں فورسز وخفیہ اداروں نے گھرمیں گھس کر دو بچوں ساس سمیت جبری طور پر لاپتہ کردیا تھااور بعد ازاں بچوں کو چھوڑ دیا گیا اور دو دن بعدماہل بلوچ کی گرفتاری ظاہر کرکے اس کے قبضے سے خودکش جیکٹ برآمد کرنے اور بلوچ آزادی پسند تنظیم بی ایل ایف سے تعلق کے الزامات لگائے۔

جبکہ بی ایل ایف نے اس کی تردید کردی تھی اور تنظیم کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ ماہل بلوچ کا بی ایل ایف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

واضع رہے کہ ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان اورڈی ا?ئی جی سی ٹی ڈی کی پریس کانفرنس سے قبل ماہل بلوچ کی اعترافی ویڈیو ایک جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری کردی گئی تھی تاکہ اس پر لگائے گئے الزمات کو سچ ثابت کرنے کیلئے رائے عامہ ہموار کیا جاسکے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں