پاکستانی زیر قبضہ مقبوضہ کشمیرغلام محی الدین یونیورسٹی تراڑکھل کی طالبات نے یونیورسٹی کی ایڈمنسٹریشن کے خلاف مظاہرہ کیا جو مطالبات پورے نہ ہونے پر دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔
طالبات کا کہنا تھا کہ انھیں یونیورسٹی کی میس سے صاف اور صحت مند کھانا مہیا نہیں کیا جا رہا جس سے طالبات کو سحر اور افطار میں بڑی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے, لہذا طالبات کی یہ مانگ تھی کہ انھیں ہوسٹل میں خود کا کھانا بنانے کی اجازت دی جائے۔
طالبات نے کیمپس میں پرزور نعرہ بازی کی جس میں،ظالم تیرے ضابطے ہم نہیں مانتے،پاور پاور طلبہ پاور،ساڈا حق اتھے رکھ
میس کمیٹی مردہ باد وغیرہ کے فلگ شگاف نعرے لگائے۔
یونیورسٹی کی ایڈمینسٹریشن اور طالبات کے مابین جب اتفاق نہ ہو سکا تو طالبات نے یونیورسٹی کا مین گیٹ بند کر کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا دے ڈالا۔