جموں کشمیر ایکولیٹی پارٹی کے سربراہ سجاد راجہ نے لندن سے جاری ایک بیان میں یہ دعوی کیا ہے کہ پونچھ میں ماہ رمضان کے آخری ایام میں ہونے والے حملے میں پاکستان ملوث ہے۔
میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پونچھ میں بھارتی فوج کے جس ٹرک پر پاکستانی پروردہ دہشت گردوں نے حملہ کیا اور پانچ بھارتی فوجیوں کا مار دیا؛ وہ ٹرک بھارتی فوج کی طرف سے پونچھ کے مسلمانوں کی افطاری کے لئیے پھل لے کر جا رہا تھا ۔ کتنی افسوسناک صورتحال ہے کہ بھارتی فوج جن مسلمانوں کی افطاری کے لئیے جذبۂ خیرسگالی کے طور پر فروٹ لے کر جا رہی تھی، اس پر انہی میں سے کچھ مسلمانوں نے حملہ کیا اور انہیں مار دیا ۔
یہ عسکریت پسند اسلام کے حوالے سے دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟
ہم ایک طرف تو پاکستان کی مالی معاونت سے جاری اس دہشت گردی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور دوسری جانب جموں کشمیر کے لوگوں کے لیے بھارت کی طرف سے دکھائی جانے والی خیرسگالی اور دوستی کے جذبات کی تعریف کئیے بغیر بھی نہیں رہ سکتے ۔
ہم اقوامِ متحدہ اور یورپی انسانی حقوق ایجنسی سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان کی جانب سے جموں و کشمیر کے اندر عسکریت پسندی، دہشت گردی اور قتل و غارتگری کا نوٹس لے ۔
ہم امن کے ساتھ زندہ رہنا چاہتے ہیں، ہمیں جینے کا حق دلوایا جائے ۔
یاد رہے سجاد راجہ کا تعلق پاکستان کے قبضے والے کشمیر سے ہے۔