بائیڈن کو ریپبلکنز کی حمایت: قیمت پاکستان سمیت متعدد ملکوں کی امداد سے محرومی

0
62

امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کے نمائندے مارجوری ٹیلر گرین نے اتوار کوٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان ملکوں میں شامل ہو گا، جنہیں سنٹر فار ڈیزیزکنٹرول اینڈ پری ونشن (سی ڈی سی) کے تحت امریکی فنڈنگ حاصل کرنے سے روک دیاگیا ہے۔

’ٹربیون‘ کے مطابق گرین کی یہ ٹویٹ صدر جوبائیڈن اور کانگریس کے اعلیٰ ریپبلکن کیون میکارتھی کے وفاقی حکومت کے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد کو بڑھانے کیلئے ایک عارضی معاہدے پر پہنچنے کے فوری بعد سامنے آئی۔

سی ڈی سی امریکہ کا قومی صحت عامہ کا ادارہ ہے۔ ایجنسی کا بنیادی ہدف امریکہ اور دنیا بھر میں بیماری، چوٹ اور معذوری کے کنٹرول اور روک تھام کے ذریعے صحت عامہ کا تحفظ کرنا ہے۔ گرین نے ٹویٹ کیا کہ ”سپیکر میکارتھی کے قرض کی حد کے بارے میں جلد ہی حتمی معاہدے کو سننے سے سی ڈی سی ’گلوبل ہیلتھ فنڈ‘ سے 400 ملین ڈالر واپس آ جائے گا، جو چین جیسے ملکوں کو بیرون ملک رقم بھیجتا ہے۔“

انہوں نے مزید لکھا کہ ”یہاں چند دوسرے ملک بھی ہیں جو اب ان ٹیکس دہندگان کے ڈالروں تک رسائی نہیں حاصل کر سکیں گے۔“ ٹویٹ کے مطابق ان ملکوں میں افغانستان، البانیہ، آرمینیا، بنگلہ دیش، بھوٹان، برکینا فاسو، برما، کمبوڈیا، چین، آئیوری کوسٹ، ڈی آر سی، ایسواتینی، ایتھوپیا، جارجیا، گھانا، ہیٹی، بھارت، انڈونیشیا، کینیا، کرغزستان، لائبیریا، ملاوی، میل، مالڈووا، منگولیا، مراکش، نمیبیا، نائجیریا، عمان، پاکستان، فلپائن، روانڈا، سینیگال، سیرالیون، جنوبی افریقہ، جنوبی سوڈان، تنزانیہ، تھائی لینڈ، تیونس، یوگنڈا، یوکرین، ازبکستان، ویت نام، زیمبیا اور زمبابوے شامل ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ ”اس کے علاوہ کٹنگ بلاک پر سی ڈی سی کے ’ویکسین ڈسٹری بیوشن اینڈ مانیٹرنگ پروگرام‘ سے تقریباً 1.5 ارب ڈالر ہیں۔“ ہفتے کے روز اس معاہدے کا اعلان صدر بائیڈن اور ریپبلکن رہنما میکارتھی نے بحران سے متعلق بات چیت کے بعد طے شدہ راستے سے واپسی کا راستہ پیش کرنے کے بعد کیا تھا۔ تاہم یہ بات یقینی نہیں تھی کہ اس میں شامل سمجھوتہ گلیارے کے دونوں اطراف سے مطلوبہ حمایت حاصل کر سکتا ہے۔

تباہ کن امریکی قرضوں کے ڈیفالٹ کو روکنے کیلئے عارضی معاہدے کو حاصل کرنے کے بعد ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماؤں نے اپنی دونوں جماعتوں میں شکوک و شبہات کوجیتنے کا مشکل کام شروع کیا، تاکہ حکومت کے پیسے ختم ہونے سے پہلے کانگریس کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔

امریکہ میں اس وقت نظریں 5 جون پر جمی ہیں، جو ایکس ڈیٹ ہے، جب ٹریژری کا اندازہ ہے کہ حکومت کے پاس اپنے بلوں اور قرضوں کی ادائیتی کیلئے نقد رقم ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔ ڈیفالٹ کے ممکنہ طو رپر تباہ کن نتائج ہونگے، جس سے امریکی کساد بازاری شروع ہو جائے گی اور عالمی اقتصادی بحران کا خطرہ ہو گا۔

معاہدے کا بنیادی فریم ورک وفاقی قرض کی حد کو معطل کر دیتا ہے، جو فی الحال 31.4 ٹریلین ڈالر ہے۔ قرض کی حد معاہدے کے تحت 2 سال تک کیلئے معطل ہو گی۔ یہ وقت آئندہ سال 2024ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات گزارنے کیلئے کافی ہے اور حکومت کو قرض لینے کا سلسلہ جاری رکھنے اور سالوینٹ رہنے کی اجازت دیتا ہے۔

اس کے بدلے میں ریپبلکنز نے اسی مدت کے دوران وفاقی اخراجات پر کچھ حدیں بھی حاصل کی ہیں۔ میکارتھی نے بدھ کو ایوان میں ووٹنگ کا مطالبہ کیا ہے، جہاں ان کی پارٹی کی کمزور اکثریت کامطلب ہے کہ بل کی منظوری کیلئے ریپبلکن اختلاف کو متوازن کرنے کیلئے اہم ڈیموکریٹ حمایت کی ضرورت ہو گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں