کوئٹہ بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ سے پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتیں نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان، پاکستانی سیاسی پارٹیوں اور اداروں پر کھل کے تنقید کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے منظور پشتین نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے سربراہ اور لیڈرز بہادر ہونے کا دعوی کرتے ہیں وہ اگر واقعی بہادر ہیں تو لاپتا ایک بھی بلوچ کو بازیاب کروا کے دیکھ لیں ان کی بہادری کو مان جائیں گے۔ ان لوگوں کی رینج صرف وہاں تک ہے جہاں تک فوج ان کو اجازت دیتی ہے اس سے زیادہ ان کی اوقات نہیں۔
منظور پشتین کا کہنا تھا کہ لاہور اور اسلام آباد کی لڑائی سے بلوچ دور رہے اور ان میں خود کو مصروف نہ رکھے وہاں جس کا بھی اقتدار ہو بلوچ قوم کو اس کا کوئی فائدہ پہنچنے والا نہیں۔ ظالم اور مظلوم کی لڑائی میں ہم واضح طور پر بلوچ قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
منظور پشتین کا کہنا تھا کہ کہ ہمارا دشمن ایک ہے اس لیے یکجہتی اور آپس کا اتحاد آسانی سے پیدا کیا جا سکتا ہے ہے۔ میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر فوجی ڈرامے اور گانے ذوق و شوق سے چلائے جاتے ہیں مگر بلوچ قوم کے جان کی اتنی بھی وقعت نہیں نہیں کہ انہیں میڈیا کوریج دی جائے۔
محروم محکوم قوموں سے یکجہتی کرتے ہوئے منظور پشتین نے کہا کہ ہم سندھی محروم قوم سمیت کشمیر اور گلگت بلتستان کے محکوم قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور مل بیٹھ کے یکجہتی اور مشترکہ لائحہ عمل پر کام کریں گے۔