پشاور اور کراچی میں احتجاج کرنیوالے اساتذہ پر پولیس تشدد اور گرفتاریاں

0
107

لاہور: پشاور اور کراچی میں احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ دونوں شہروں میں متعدد اساتذہ کو گرفتار کرکے مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔

جمعرات کے روز پشاور میں جی ٹی روڈ پر احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ یہ اساتذہ جی ٹی روڈ پر ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے سامنے سکیل اپ گریڈیشن کے مطالبے کے حصول کیلئے احتجاج کر رہے تھے۔

دوران احتجاج پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کر دیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، جس کے باعث اساتذہ منتشر ہو گئے۔ پولیس نے متعدد اساتذہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، جو آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اساتذہ کے مطالبات منظور کرنے اور مسائل حل کرنے کی بجائے انہیں جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

دریں اثناء بدھ کے روز کراچی پولیس نے اساتذہ کی جانب سے احتجاج کیلئے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش ناکام بنا دی۔ واٹر کینن اور لاٹھی چارج کر کے درجنوں اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

آل سندھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی ڈویژن کی جانب سے الاؤنس نہ ملنے اور ملازمت کو مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیاگیا۔ بعد ازاں مظاہرین نے ریڈ زون میں داخل ہو کر وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب پیش قدمی کی، جس پرپولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، تاہم مظاہرین آگے بڑھتے رہے۔

پولیس نے اساتذہ کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے واٹرکینن کا استعمال اورلاٹھی چارج کیا۔ اس دوران درجنوں اساتذہ کو حراست میں لے لیا گیا۔

بعد ازاں اساتذہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب جانے کی ایک بار پھر کوشش کی گئی، جس پر پولیس نے احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے کوشش کو ناکام بنا دیا۔

اساتذہ کی تنظیم نے دعویٰ کیا کہ 150 سے زائد مظاہرین پولیس کی حراست میں ہیں۔اساتذہ نے کہا کہ سندھ کے پرائمری اساتذہ کے دیرینہ مطالبات منظور کیے جائیں۔ ہمارے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے۔ پولیس نے تشدد کیا، جب کہ ہم اپنے جائز مطالبات منظور کروانے آئے تھے۔ اساتذہ نے کہا کہ 2021ء میں مطالبات منظور کروانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جس پر تاحال عمل نہیں کیا گیا۔ بائیو میٹرک اساتذہ کو جبری طور پر ریٹائر کر رہے ہیں، ہمیں کہا گیا تھا کہ ضلعی سطح پر بائیو میٹرک کی جائے گی مگر تاحال نہیں کی گئی۔

ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ تمام اساتذہ کومستقل کیاجائے، سینئر اساتذہ کوگریڈ 17 اورسروس اسٹرکچردیاجائے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں کیے جائیں گے تب تک ہم دھرنا دیتے رہیں گے۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے گرفتار اساتذہ کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں