امریکی وزارت خزانہ نے ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے والی 4 کمپنیوں پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پیٹروکیمیکل برآمدات ایران کے لیے رقوم کے حصول کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایران دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت کے لیے پیٹروکیمیکل محصولات استعمال کر رہا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ہم ایران کے پیٹرو کیمیکل برآمدی سرگرمیوں کی حمایت کرنے والے ہر شخص اور کمپنی کو سزا دیں گے۔
امریکا کی طرف سے بلیک لسٹ ہونے والی کمپنیوں میں
Donghai International Ship Management Limited م Petrochem South East Limited ، Alpha Tech Trading FZE اور Petroliance Trading FZE
کمپنیاں شامل ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایران نے حالیہ مہینوں میں چین اور دیگر ممالک کو زیادہ تیل برآمد کرکے امریکی پابندیوں کو غیر موثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کو تیل کی فروخت سے ایران کی بیمار معیشت کو ایک نئءزندگی ملی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے تہران کے خلاف شروع کی جانے والی زیادہ سے زیادہ دباو¿ مہم کو ناکام بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی تیل کی فروخت کے حجم کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ ایران زیادہ تر خفیہ طریقوں سے اپنا تیل فروخت کرتا ہے۔
عالمی سطح پر تیل کی تجارت کی نگرانی کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایران کی تیل کی ترسیل رواں سال کے آغاز کی نسبت اب دوگنا ہوگئی ہے۔ تاہم اس حوالے سے مختلف تخمینے لگائے جاتے ہیں۔