چیئرمین واپڈا نے مہمند ڈیم کا دورہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ ڈیم 2026ء میں مکمل ہوگا جس سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، زیرِکاشت ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ اراضی کے لیے بھی اضافی پانی دستیاب ہوگا، پشاور کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم ہوگا۔
نیوز کے مطابق چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ر) نے مہمند ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا، اسپل وے اور ڈائی ورشن ٹنلز سمیت پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔
چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹر کو منصوبے کے لیے دریائے سوات کی ڈائی ورشن پانی کے کم بہاؤ کے موجودہ موسم کے دوران ہی مکمل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ ڈائی ورشن سسٹم کی بروقت تکمیل کے لیے ااضافی وسائل کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔
پراجیکٹ حکام کی جانب سے چیئرمین واپڈا کو ڈائی ورشن ٹنلز، اسپل وے، پراجیکٹ کالونی اور سڑکوں کی تعمیر سے متعلق بریفنگ دی گئی اور کہا کہ ڈائی ورشن سسٹم کی ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔
چیئرمین کو بتایا گیا کہ مہمند ڈیم کی تکمیل 2026ء میں شیڈول ہے اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.2 ملین ایکڑ فٹ ہے، اس ڈیم سے 800 میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی پیدا ہوگی، 18 ہزار 233 ایکڑ نئی اراضی سیراب ہوگی، زیرِکاشت ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ اراضی کے لیے بھی اضافی پانی دستیاب ہوگا، منصوبے سے پشاور شہر کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم ہوگا۔