مولانا فضل الرحمٰن کا اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان

0
15

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم صدر، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

یاد رہے کہ 14 فروری مولانا فضل الرحمن نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کورد کردیا تھا، اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف) کی نظر میں پارلیمنٹ نے اپنی اہمیت کھودی ہے، لگتا ہے فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے، انتخابی دھاندلی میں 2018 کا بھی ریکارڈ توڑ دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کے شفاف الیکشن کے بیان کو مسترد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں یرغمال رہا، اسلام دشمن عالمی قوتوں کے دباؤ پر ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا ہے، ہم اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اگر الیکشن شفاف ہوئے ہیں تو 9 مئی کا بیانیہ ختم ہوگیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے نواز شریف کو اپوزیشن میں ساتھ بیٹھنے کی دعوت بھی دے دی تھی.

بعد ازاں 15 فروری کو نجی ٹی وی چینل’سما’ کو انٹرویو دیتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے دعویٰ کیا تھا کہ ’حالیہ انتخابات میں جو کچھ ہوا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، لیکن انتخابی چوری ایسا عمل ہے جس کا گواہ یا شواہد پیش کرنا دشوار ہوتا ہے، پورا الیکشن چوری ہوا ہے، نہ کہنے والی کہانیاں ہیں کہ ان انتخابات میں کیا کچھ ہوا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے انتخابات کو باقاعدہ طور پر مسترد کردیا ہے اور ہم اس کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں