نئی دہلی: ملک کے وسائل کا تعلق ہر شہری سے ہے اور سب کو فائدہ پہنچنا چاہئے اور یہ کہ ملک کے وسائل کا تعلق ہر شہری سے ہے اور سب کو فائدہ پہنچنا چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نریندرمودی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صدی تقریبات سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پرانھوں نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے سرسید کے اس بیان کو یاد کیا کہ’ اپنے وطن سے لگاؤ رکھنے والے کا اولین فرض یہ ہے کہ وہ تمام لوگوں کی بہبود کے لئے کام کرے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بلا لحاظ ذات ، نسل یا مذہب ملک ایک ایسی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے جہاں ہر شہری کو آئین کے ذریعہ دیئے گئے حقوق کا یقین دلایا گیا ہے ، کسی کو بھی اس کے مذہب کی وجہ سے پیچھے نہیں چھوڑا جانا چاہئے اور’ سب کا ساتھ ، سب کا وکاس، سب کاوشواس‘ عہد کی یہی بنیاد ہے۔ وزیراعظم مودی نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے خطاب کے دوران ان سرکاری اسکیموں کی مثالیں پیش کیں جو بلاامتیاز فائدہ پہنچا رہی ہیں۔
کوروناوباء کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ معاشرے کو دیئے گئے غیرمعمولی تعاون کے لئے وزیراعظم نے اس کی ستائش کی اورکہاکہ ہزارہا افراد مفت ٹیسٹ ، آئیسولیشن وارڈکی تشکیل پلازمہ بینک کی تعمیر، وزیراعظم کیئرفنڈ میں ایک بڑی رقم کا تعاون یہ دکھاتاہے کہ آپ معاشرے کے تئیں اپنے عہد کی تکمیل کے لئے اس حدتک سنجیدہ ہیں۔ انھوں نے آج یہ بھی کہاکہ ملک کے اعلیٰ مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے اس طرح کی منظم کوششوں کے سہارے ہی بھارت کوروناجیسی عالمی وباء سے کامیابی کے ساتھ نمٹ رہاہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ پچھلے 100سال کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے دنیا کے بہت سے ممالک کے ساتھ بھارت کے رشتو ں کو مضبوط کرنے کا کام کیاہے ۔
انھوں نے مزید کہایہاں اردو ، عربی اورفارسی زبانوں میں اوراسلامی ادب پرجو تحقیق کی جاتی ہے اس سے تمام عالم اسلام کے ساتھ بھارت کے ثقافتی رشتوں کو مضبوط کرنے میں نئی توانائی حاصل ہوتی ہے ۔ انھوں نے کہایونیورسٹی پر یہ ایک طرح سے دوہری ذمہ داری ہے کہ وہ یونیورسٹی کے اندردستیاب وسائل کو مزید طاقت بخشے اوراس کے ساتھ ساتھ قومی تعمیرکے اپنے عہد کو بھی پوراکرے ۔وزیراعظم نے یاددہانی کرائی کہ ایک وقت میں بیت الخلاء کی قلت کے سبب تعلیم چھوڑنے والی مسلم بچیوں کی تعداد 70فیصد سے زیادہ ہواکرتی تھی ۔
انھوں نے کہاکہ سوچھ بھارت مشن کے تحت موڈ مشن میں حکومت نے اسکول جانے والی بچیوں کے لئے علیحدہ بیت الخلاء تعمیرکرائی ۔ چنانچہ اب اسکول چھوڑنے والی مسلم بچیوں کی تعداد گھٹ کر تقریبا 30فیصد رہ گئی ہے ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ اسکول چھوڑنے والے طلباء کے لئے برج کورسیز چلانے کے لئے بھی انھوں نے ستائش کی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ مسلم بچیوں کی تعلیم اوران کو بااختیاربنانے پر حکومت نے انتہائی توجہ دی ہے ۔ پچھلے 6سالوں کے دوران تقریبا ایک کروڑمسلم بچیوں کو حکومت کی طرف سے وظائف دیئے گئے ہیں ۔ انھوں نے زوردیکر یہ بات کہی کہ جنس کی بنیاد پر کسی طرح کاامتیاز نہیں ہوناچاہیئے ، سب کو یکساں حقوق ملنے چاہیئں اورہرایک کو ملک کی ترقی کا فائدہ ملناچاہیئے ۔وزیراعظم نے کہاکہ طلاق ثلاثہ کی روایت کو ختم کرکے ملک میں ایک جدید مسلم معاشرے کی تعمیر کی کوششوں کی طرف قدم بڑھایاہے ۔