روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر درجنوں فضائی حملے کیے جس کے بعد یوکرین کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے فضائی حملے مقامی وقت کے مطابق آج صبح 5 بجے شروع ہوئے تھے۔
یوکرین کی فوج نے کہا کہ اس کا فضائی دفاعی نظام جوابی کارروائی کرے گا۔
کیف کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ سرہی پوپکو نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ یوکرین کی فضائی دفاعی افواج نے کیف اور دارالحکومت کے آس پاس کے قریب ایک درجن کے قریب روس کے میزائلوں کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ حملوں کے نتیجے میں کسی جانی یا بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
یوکرین کے شہر لیو کے میئر آندری سدووی نے ٹیلی گرام پر کہا کہ روس نے تقریباً 20 میزائل اور 7 ڈرون لانچ کیے تھے۔
یہ میزائل حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب 22 مارچ کی رات کو روس کے دارلحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ میں دہشت گردوں نے حملہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 133 افراد ہلاک اور 185 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ روز روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ماسکو میں کیے گئے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنسرٹ پر حملہ کرنے والے چاروں افراد گرفتار کرلیا گیا ہے، جب انہیں پکڑا گیا تو وہ یوکرین کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
امریکی سفیر برجٹ برنک نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’پورا یوکرین ہائی الرٹ ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں میں ہی رہن کا مشورہ دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’روس بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاکھوں شہریوں کی پرواہ کیے بغیر اندھا دھند ڈرون اور میزائل داغ رہا ہے۔‘
روس کی وزارت دفاع نے ان حملوں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ یا بیان جاری نہیں کیا۔