یورپی کمیشن کی سربراہا ارسلا وون ڈر لیئن نے اس موقع پر ایک ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈالی جس میں انھوں نے ویکسینیشن کے سلسلے کے آغاز کو ’انسانیت کے لیے ایک چھو لینے والا موقع‘ قرار دیا ہے۔
کورونا وائرس کی برطانیہ سے شناخت ہونے والی نئی قسم اب مصدقہ طور پر یورپ کے کئی ممالک میں پہنچ چکی ہے جبکہ اس کے علاوہ جاپان اور کینیڈا سے بھی حکام نے تصدیق کی ہے کہ وہاں بھی اس قسم سے متاثرہ افراد کی تشخیص ہوئی ہے۔
سپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور فرانس میں بھی ایسے افراد کی شناخت ہوئی ہے جو برطانیہ سے سفر کر کے آئے اور ان میں اس وائرس کی موجودگی پائی گئی۔
دوسری جانب کینیڈا میں ایک میاں بیوی میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی لیکن انھوں نے حال میں کہیں سفر نہیں کیا تھا۔
جاپان نے اس تناظر میں ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے پر ایک مہینے کی پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے جو پیر سے لاگو ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نئی قسم پرانے وائرس کے مقابلے میں کہیں زیادہ وبائی ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اس سے زیادہ یا کم مہلک ہے۔