اطلاعات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک پر قائم غزہ کیمپ پر نَشے میں دُھت پاکستان آرمی کے کیپٹن نے مظاہرین پر گاڑی چڑھا دی. جس کے نتیجے میں 2 مظاہرین ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے۔
ترجمان جماعت اسلامی اسلام آباد کے مطابق نامعلوم شخص نے دھرنے میں بیٹھے شخص پر پولیس کی موجودگی میں گاڑی چڑھائی۔
پولیس نے گاڑی میں سوار شخص کو حراست میں لے کر گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کر دیا۔ ڈرائیور کی شناخت پاکستان آرمی کے کیپٹن بلال فیصل کے نام سے ہوئی۔
جماعت اسلامی کے رہنما سابق سینیٹر مشتاق احمد کہا کہ اس خون ناحق کی ذمہ دار حکومت اور اسلام آباد پولیس ہے۔
آٹھ روز سے جاری پرامن دھرنے پر سوچی سمجھی سازش کے تحت حملے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا جائے۔ ہلاک ہونے والے رومان ساجد کی نماز جنازہ ڈی چوک میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ سابق سینیٹر مشتاق احمد نے پڑھائی۔ جبکہ دوسرے شخص کی شناخت تاحال نہ ہوسکیں۔
معتبر ذرائع کے مطابق پولیس نے شرابی کیپٹن کو حراست میں لے کر گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کر دیا گیا تاہم بعدازں فوج کیپٹن کو چھڑوا کر ساتھ لے گئے۔