وزیر اعظم مودی نے عوامی زندگی میں آسانی کیلئے متعدد تبدیلیاں کی ملک کا نظام اب سزا کے بجائے انصاف سے چلے گا

0
4

نئے فوجداری انصاف کے قوانین بروقت، قابل رسائی اور سادہ انصاف کو یقینی بنائیں گے/ امیت شاہ

طارق جنجو عہ

نئی دہلی //ملک کا نظام اب سزا کے بجائے انصاف سے چلے گا کا اعلان کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے زندگی میں آسانی کے لیے متعدد تبدیلیاں کی ہیں۔ لیکن نئے قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ انصاف میں بھی نمایاں تبدیلی آئے گی۔نما ہندہ کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے راجستھان میں نئے فوجداری قوانین پر ایک نمائش کا افتتاح کیا، جہاں انہوں نے زور دیا کہ نئے قوانین بروقت، قابل رسائی اور سادہ انصاف کو یقینی بنائیں گے کیونکہ وہ ہمارے فوجداری نظام انصاف کو سزا کے بجائے انصاف کے ذریعے چلانے کی ترغیب دیتے ہیں۔جے پور میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے اس بات کی عکاسی کی کہ ہندوستان کے عدالتی نظام نے انصاف میں تاخیر کیلئے شہرت حاصل کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیا فوجداری قانون اس کو بدل دے گا۔انہوںنے کہا ” ہمارے عدالتی نظام نے بروقت انصاف فراہم نہ کرنے کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے۔ مجھے راجستھان کے لوگوں کو یہ بتانے میں یقین ہے کہ فوجداری انصاف کے تین قوانین بروقت، قابل رسائی اور سادہ انصاف کو یقینی بنائیں گے۔ وزیر اعظم مودی نے زندگی میں آسانی کے لیے متعدد تبدیلیاں کی ہیں۔ لیکن ان قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ انصاف میں بھی نمایاں تبدیلی آئے گی“۔امیت شاہ نے کہا”ان قوانین کے ذریعے، ہمارا فوجداری انصاف کا نظام سزا کے بجائے انصاف سے متاثر ہو کر کام کرے گا۔ اسے پورے ملک میں مو¿ثر طریقے سے نافذ کیا گیا ہے، اور وزارت داخلہ تمام ریاستوں کو مدد اور پیروی کی رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔ “ انصاف کے عمل کو ہموار کرنے کی بی جے پی کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر نے بتایا کہ 2027 کے بعد درج کی گئی کسی بھی ایف آئی آر کو تین سال کے اندر سپریم کورٹ میں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔شاہ نے کہا ” وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے متعارف کرائے گئے تین نئے قوانین، 160 سال پرانے قوانین کو ختم کرتے ہوئے، 2027 کے بعد ملک بھر میں کوئی بھی ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت دیں گے۔ پورے نظام کو لاگو ہونے میں مزید دو سال لگیں گے۔ تاہم، 2027 کے بعد درج ہونے والی کسی بھی ایف آئی آر کو تین سال کے اندر سپریم کورٹ میں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ “ امیت شاہ نے مزید روشنی ڈالی کہ ان قوانین کے نفاذ کے ایک سال کے اندر راجستھان میں سزا کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے قیام کو نوٹ کرتے ہوئے ملک کے نظام انصاف کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا ” یہ قوانین ہر طرح کے سائنسی طریقوں کے لیے فراہم کرتے ہیں۔ اس قانون کے ہموار نفاذ کے لیے ہم نے 2020 میں نیشنل فرانزک سائنس یونیورسٹی قائم کی تھی۔ اور اس کے لیے ملک بھر میں بتدریج الحاق شدہ کالج کھول کر، ہم سائنسی کام کرنے والے نوجوانوں کی ایک نئی افرادی قوت تیار کر رہے ہیں۔ “ انہوں نے کہا ” متاثرہ کو 90 دنوں کے اندر اپ ڈیٹ دینا لازمی ہے۔ پولیس رپورٹ کی ایک کاپی متاثرہ کو 14 دنوں کے اندر دینی چاہیے۔ چارج شیٹ 60 دن اور 90 دن کے اندر داخل کی جانی چاہئے۔ یہ غیر حاضری میں مقدمے کی سماعت کا بھی انتظام کرتا ہے۔ “

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں