اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے انتخابات کے ملتوی ہونے کو جواز بنا کر محاذ آرائی کا خود آغاز کیا اور الشیخ جراح کے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک حماس اور اسلامی جہاد جیسی انتہا پسند قوتوں سے لڑ رہا ہے۔ ان دہشت گرد گروہوں کو روکنے کے سوا ان کے سامنے کوئی حل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد غزہ کی پٹی میں زیر زمین اسلحہ ذخیرہ کر رہے ہیں۔ حماس کے اسلحہ کے ذخائر شہری آبادی کے درمیان ہیں اور وہ شہری آبادی کو ڈھال کے طورپر استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے حماس اور جہاد کی طرف سے 4000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج ان میزائلوں سے شہروں کی حفاظت جاری رکھے گی۔
غزہ میں ہونے والی شہری ہلاکتوں اور تباہی کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ دنیا کی کوئی بھی فوج اجتماعی نقصانات سے حتمی طور پر اجتناب نہیں کرسکتی۔