قومی مزاحمتی فرنٹ کے سربراہ احمد مسعود نے افغان عوام سے کہا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف عوامی مزاحمت کا آغاز کر یں کیونکہ انھوں نے اسلامی حکومت کا وعدہ کرکے ملک پر اغیار کی مدد سے قبضہ کیا ہے۔
پیرکے دن اور رات کو کابل میں درجنوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے ’مرگ بر پاکستان‘ کے نعروں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی مظاہرین ملک میں برابری اور انصاف کی بنیاد کثیر القومی اور ایسی حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں خواتین کی بھی شمولیت ہو۔مظاہرین ملک میں پاکستان کی واضح مداخلت سے بھی خوش نہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جبل السراج اور کاپیسا میں بڑی تعداد میں لوگوں نے باہر نکل کر طالبان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اپنے ایک تازہ آڈیو پیغام میں انھوں نے کہا عوام اگر احتجاج کر سکتے ہیں تو ملک اور بیرون ملک طالبان کے خلاف احتجاج کریں ، جو جیسا بھی مزاحمت کا ساتھ دے سکتا ہے وہ اپنا کردار ادا کرئے ، اگر کوئی مزاحمت کاروں کے سنگ جنگ کرسکتا ہے ، تو میں اسے جنگ کے لیے ہتھیار فراہم کرؤں گا وہ طالبان کے خلاف جنگ کرئے۔
انھوں نے کہا ہم نے دیکھا لیا کہ کس طرح اغیاروں نے پنجشیر میں ہمارے خلاف طالبان کو مدد فراہم کی۔
انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک تازہ آڈیو پیغام میں افغان عوام سے کہا ہے کہ وہ پورے افغانستان میں طالبان کے خلاف ملگ گیر قومی مزاحمت شروع کریں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ مزاحمتی محاذ کی فوجیں تاحال پنجشیر میں ہیں اور طالبان کے خلاف لڑرہی ہیں۔
احمد مسعود نے کہا کہ انھوں نے افغانستان کے علماء کے کہنے پر جنگ روک دی تھی لیکن طالبان جنگجووں نے وعدے کی خلاف ورزی کی اور جنگ جاری رکھی۔
احمد مسعود کے مطابق اتوار کو طالبان کے ساتھ لڑائی میں دیگر مزاحمت کاروں کے ساتھ ان کے خاندان کے کچھ لوگ بھی ہلاک ہوئے۔
انھون نے محاذ پر جان گنوانے والے مزاحمت کاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وطن کا دفاع کریں گے۔
انھوں نے طالبان کے پنجشیر پر مکمل قبضے کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مزاحتمی فوجیں تاحال پنجشیر کے سڑیٹجک حصے میں موجود ہیں۔
اپنےپیغام میں احمد مسعود نے بین الاقوامی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کو عسکری اور سیاسی طور پر مضبوط اور زیادہ مضبوط ہونے کے مواقع فراہم کیے گئے۔
لیکن ان کا کہنا ہے کہ طالبان تبدیل نہیں ہوئے ہیں بلکہ وہ پہلے سے زیادہ شدت پسند ہوچکے ہیں۔
مسعود نے کہا کہ تاریخ اپنا فیصلہ خود کرے گی اور معلوم ہوگا کہ کون سے ممالک افغانوں کے حقیقی دوست ہیں۔
احمد مسعود نے کہا ،جو لوگ اس وقت طالبان اور ان کے اتحادیوں کے ساتھ ہیں انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ خود کو، اپنے خاندانوں کو، ان کے مستقبل اور آخرت کو تباہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا جن لوگوں نے طالبان کا ساتھ دیا تھا وہ اپنی غلطی کی اصلاح کرلیں اور توبہ کرکے طالبان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
مسعود نے یہ کہہ کر اختتام کیا کہ قومی مزاحمتی محاذ جلد ہی اپنے نئے ترجمان کا اعلان کرے گا اور جدوجہد جاری رہے گی۔