پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں رواں سال بھی حادثات میں کمی نہ آسکی۔ 65 حادثات میں 87کان کن اپنی جان سے گئے جبکہ 43 زائد زخمی ہوئے۔
پچھلے تین برسوں میں بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں 265کان کن لقمہ اجل بنے۔
محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق بلوچستان کی چھ سو کوئلہ کانوں ہیں۔ 2021کے دوران میتھن گیس کے بھرنے،مٹی کا تودہ گرنے،رسی ٹوٹنے سے ٹرالی کی ٹکر اور آتشزدگی کے 65واقعات رونما ہوئے ان واقعات میں 87کان کن ہلاک جبکہ 43سے زائد زخمی ہوئے۔
بلوچستان کے ضلع دکی کی کوئلہ کانوں میں سب سے زیادہ حادثات رونما ہوئے۔
بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں ہلاک ہونے والے زیادہ افراد کا تعلق کے پی کے سے ہے۔
محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق 2020کے دوران بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے حادثات میں 92کان کن جبکہ 2019کے دوران 86کان کن ہلاک ہوئے تھے