یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف ویلری زلوگنی نے کل سوموارکو اپنے معاون گیناڈی چستیاکوف کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چستیاکوف کی موت انہیں سالگرہ پر بھیجے گئےایک پارسل کےدھماکہ سے ہوئی جس میں مبینہ طور پر بم بھیجا گیا تھا۔
انہوں نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ “آج المناک حالات میں سالگرہ کے موقع پر میرے معاون اور قریبی دوست گیناڈی چستیاکوف کو ہلاک کر دیا گیا۔
انہیں ایک پارس بھیجا گیا جس میں بارودی مواد تھا۔ اسے کھولتے ہی وہ دھماکےسے پھٹ گیا۔ یوکرینی جنرل نے سوگواران میں بیوہ اور چار بچے چھوڑے ہیں۔
یوکرینی آرمی چیف نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔
خبر رساں ایجنسی ’نووستی‘ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ وجوہات اور حالات کا تعین عدالتی تحقیقات کے دوران کیا جائے گا۔
اس سے قبل یوکرینی میڈیا نے یوکرین کی وزارت داخلہ کا بیان شایع کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ غفلت کے نتیجے میں دستی بم پھٹ گیا جس کے نتیجے میں فوجی عہدیدار کی جان چلی گئی جب کہ ان کے بیٹے کی حالت تشویشناک ہے۔